میں پچیس برس کی لڑکی ہوں لیکن چھوٹی عمرسےلیکراکیس برس کی عمرتک میں سستی کی بناپرنہ توروزے رکھتی رہی اورنہ ہی نمازپڑھتی رہی اور والدین مجھےنصیحت کرتےر ہےلیکن میں کوئی پرواہ نہیں کرتی تھی تواب اللہ تعالی نےمجھےھدایت دی ہےتو میں روزے رکھ رہی ہوں اوراپنےکیئےپرنادم ہوں تومجھےاب کیا کرناچاہئے ؟
0 / 0
7,87505/09/2004
روزےترک کرنےوالاکیاکرے
سوال: 7449
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
توبہ پہلےسارےگناہوں کوختم کردیتی ہےتوآپ اپنےکئےپرنادم ہوں اورعبادت کاعزم اوراس میں صدق وسچائی اختیارکریں اوردن اور رات میں نفلی نمازکثرت سے پڑھیں اورنفلی روزے بھی کثرت سےرکھیں اورذ کرواذ کاراورقرآن کی تلاوت اوردعامیں کثرت اختیارکریں ۔
اوراللہ تعالی اپنےبندوں کی توبہ قبول کرتااوربرائیوں سے درگزرفرمادیتاہے ۔.
ماخذ:
فتاوی الشیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی