0 / 0

جب دوران سال نيا مال كمايا ہو تو اس كى زكاۃ كا حكم كيا ہے ؟

سوال: 753

اگر ايك شخص كے پاس سال كے شروع ميں دس ہزار ڈالر نصاب سے زائد ہوں، اور سال كے آخر ميں اس كے پاس پانچ ہزار ڈالر كا اضافہ ہو جائے يعنى سارى رقم پندرہ ہزار ڈالر ہو تو يہ پانچ ہزار ڈالر سال كى ابتدا ميں اس كى ملكيت نہ تھے، تو كيا وہ دس ہزار ڈالر كى زكاۃ ادا كرے يا كہ پندرہ ہزار ڈالر كى، وضاحت كے ساتھ بيان كريں ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

زكاۃ صرف رقم پر ہے جس پر سال مكمل ہوا ہے اور وہ دس ہزار ڈالر ہے ليكن اگر يہ اضافى پانچ ہزار ڈالر كى رقم اس اصل رقم كا نتيجہ اور منافع ہو تو اس وقت اس كا سال اصل مال كا سال ہى شمار كيا جائے گا، تو ان پندرہ ہزار ڈالر ميں زكاۃ واجب ہو گى.

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android