ایک غیر مسلم عورت رمضان کے بارہ میں سوال کرتی ہے کہ وہ کب شروع ہوتا ہے اورکیا غیر وہ مسلمانوں کے ساتھ روزہ رکھ سکتی ہے ؟
رمضان المبارک کب آتا ہے اورغیرمسلم کا روزے رکھنا
سوال: 756
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
رمضان المبارک کا اہمتام اورآپ کا یہ سوال کرنا کہ رمضان کب شروع ہوتا ہے اوراس کا انتظار ایک مستحسن امر ہے جواس بات کی دلیل ہے کہ آپ اس اسلامی عبادت سے بہت ہی زيادہ متاثر ہیں ، اورروزہ ایک ایسی عبادت ہے جس میں رمضان المبارک کے ماہ مبارک میں طلوع فجر سے لیکر غروب آفتاب تک کھانے پینے اورجماع سے رکا جاتا ہے ۔
اوررہا یہ مسئلہ کہ رمضان المبارک کب شروع ہوتا ہے ہم سوال کرنے والی سے کہيں گے کہ ہوسکتا ہے آپ کو علم ہوکہ ہم مسلمان ہیں اورہمارے تمام تعبدی شعائر اپنے وقت میں ہوتے ہیں جس کی حسی اورظاہر و ملموس اور مرئی دلیل ہوتی ہے جس میں حساب وکتاب کا کوئی دخل نہيں رمضان المبارک کے شروع ہونے کی دلیل بھی رؤیت ھلال ہے ۔
جب ہم چاند دیکھیں گے یا پھر مسلمانوں میں سے کوئي ثفہ شخص چاند دیکھے تو سب امت مسلمہ پر رمضان المبارک کے روزے رکھنے فرض ہوں جائيں گے اوروہ اس مہینہ کے ہر دن روزہ رکھیں گے حتی کہ شوال یعنی عیدالفطر کا چاند نظر آئے ہمیں معلوم ہوگا کہ رمضان کا مہینہ ختم ہوچکا ہے ۔
یہ بات ذہن میں رکھیں کہ قمری مہینہ یا تو تیس دن یا پھر انتیس یوم کا ہوتا ہے ، یہ بھی چاند کے طلوع ہونے پر منحصر ہے جوایک ملموس و مادی دلیل ہے ۔
لیکن سائلہ اوراسلام میں مشروع کردہ روزے کی عبادت میں رغبت رکھنے والی کو یہ جاننا چاہیے کہ رمضان المبارک کے روزے توصرف اس کے ہی قبول ہوتے اوراسے ہی نفع دیتے ہیں جواپنے دین کو ترک کرکے دین اسلام میں داخل ہو ، کیونکہ اسلام ہی دین حق ہے ۔
اورپھر آپ کے علم میں ہونا چاہیے کہ دین اسلام میں داخل ہونا کوئی مشکل نہيں بلکہ صرف اس کے لیے دوگواہیاں دینے کی ضرورت ہے کہ اللہ تعالی کے سوا کوئي معبود برحق نہیں اورمحمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالی کے رسول ہیں ، انسان جب صدق دل سے یہ کہہ لیتا ہے تو وہ اسلام میں داخل ہوجاتا ہے ، اس کے بعد وہ اللہ تعالی کی جانب سے جو بھی مشروع عبادت بجالائي جائے گی وہ صحیح ہے ۔
ہم فضائل سے محبت رکھنے والی سائلہ سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ آپ دین اسلام قبول کرلیں تا کہ آپ کو دنیا وآخرت کی سعادت کو حصول ہوسکے ، ہم آپ کو خوشخبری دیتے ہیں کہ دین اسلام قبول کرنے کےبعد آپ ایک سعادت کی زندگی بسر کریں گي اورآپ کو قوی ایمان نصیب ہوگا اوراس کے ساتھ ساتھ آپ اس دین کے سائے میں ایک اچھی اورپاکیزہ زندگی بسر کریں گی ۔
ہماری اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ آپ کی حفاظت دیکھ بھال فرمائے ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشيخ محمد صالح المنجد