0 / 0

اكيڈمى والوں كے پاس پردہ كرنے سے پہلے كى تصاوير ہوں تو كيا انہيں تبديل كروانا ضرورى ہے ؟

سوال: 89971

دو برس قبل ميں بےپرد تھى اور اكيڈمى ميں زير تعليم تھى دفترى امور كے سلسلہ ميں اكيڈمى والوں نے مجھ سے ميرى تصاوير بھى لى تھيں، اور اكيڈمى سے فراغت كے بعد اللہ تعالى نے مجھے ہدايت دى اور اب ميں باپرد ہوں اور شرعى پردہ كرنا شروع كر ديا ہے ( چہرہ اور ہاتھوں كا بھى پردہ كرتى ہوں ) كيا مجھ پر ضرورى ہے كہ ميں اكيڈمى والوں سے پہلى تصاوير لے كر اب پردہ والى تصاوير جس ميں صرف چہرہ ننگا ہو جمع كراؤں، جس ميں كم از كم بال تو ننگے نہيں ہونگے.. اور اگر يہ اكيڈمى سروس مركز ميں بدل چكى ہو تو كيا ان كے پاس فائل ( يہ فائل جس ميں طالب علم كى تعليمى قابليت اور ا سكا تعارف ہے ) ميں لگى ہوئى تصاوير واپس دينے كا مطالبہ كروں.. اس سلسلہ ميں آپ مجھے كيا كہتے ہيں ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اول:

ہم آپ كو مباركباد ديتے ہيں كہ اللہ تعالى نے آپ كو پردہ جيسى نعمت عطا فرمائى اور يہ انعام كيا، جو فضل رفعت كا علامت و نشانى ہے، اللہ تعالى سے ہمارى دعا ہے كہ وہ سب مسلمان عورتوں كو پردہ كرنے كى توفيق نصيب فرمائے.

دوم:

آپ پر لازم نہيں كہ ان تصاوير كو تبديل كرائيں، كيونكہ عام طور پر يہ تصاوير اكيڈمى ميں كچھ مدت تك تو فائل ميں ركھى جاتى ہيں، اور انہيں كوئى بھى نہيں ديكھتا.

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android