گزارش ہے كہ ہميں چہرے استرے كے ساتھ نشان لگانے كے مسئلہ ميں معلومات فراہم كريں، يہ نشان ہر قبيلہ دوسرے قبيلہ سے پہچان كے ليے لگايا جاتا ہے، آيا يہ حلال ہے يا حرام ؟
ہر قبيلہ سے امتياز كے ليے چہرے پر نشان لگانے كا مسئلہ
سوال: 9121
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اسے لغت عرب ميں ” الوشم ” كہتے ہيں، نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اس سے منع فرمايا، اور ايسا كرنے والے پر لعنت فرمائى ہے.
صحيح حديث ميں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے ثابت ہے كہ آپ نے سود كھانے، اور سود كھلانے پر لعنت كى، اور گودنے اور گدوانے والى پر بھى لعنت فرمائى ”
چہرے يا ہاتھ يا جسم ميں كسى اور جگہ پر گدوانے ميں كوئى فرق نہيں، جو جہالت كى حالت ميں ہو چكا ہے الحمد للہ اس كے ليے توبہ ہى كافى ہے، اور اگر بغير كسى تكليف اور نقصان كے اسے ختم كرنا ممكن ہے تو اسے ختم كرنا ضرورى ہے.
ليكن آئندہ مستقبل ميں جب مسلمان شخص كو اللہ كے حكم كا علم ہو جائے تو اس كے ليے اللہ كى حرام كردہ كے اجتناب سے بچنا واجب ہے، اور يہ عورتوں اور مردوں سب كے ليے عام ہے.
ماخذ:
ديكھيں كتاب: مجموع فتاوى و مقالات متنوعۃ فضيلۃ الشيخ عبد العزيز بن باز رحمہ اللہ ( 6 / 404 )