كيا ميں نابينا شخص كے سامنے اپنا دوپٹہ اور نقاب اتار سكتى ہوں ؟
اندھے شخص سے پردہ نہ كرنا
سوال: 92753
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
عورت كے ليے نابينا آدمى كے سامنے اپنا نقاب يا دوپٹہ اتارنے ميں كوئى حرج نہيں.
فاطمہ بنت قيس رضى اللہ تعالى عنہا بيان كرتى ہيں كہ:
رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم انہيں حكم ديا كہ وہ ام شريك كے گھر اپنى عدت گزارے، ( اس ليے كہ ان كا خاوند فوت ہو گيا تھا ) پھر كہا يہ ايسى عورت ہے جہاں ميرے صحابى جاتى رہتے ہيں، تم ابن ام مكتوم كے پاس عدت گزارو، كيونكہ وہ نابينا ہے، تم اپنے كپڑے ( دوپٹہ ) سر سے اتارو گى “
صحيح مسلم حديث ( 1480 ).
اور ايك روايت ميں ہے:
” كيونكہ جب تم اپنا دوپٹہ اتارو گى تو آپ كو وہ نہيں ديكھےگا ”
شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ سے درج ذيل سوال كيا گيا:
نابينا مدرس سے پردہ كرنے كا حكم كيسا ہے.
شيخ رحمہ اللہ كا جواب تھا:
” نابينا مدرس اوراستاد سے پردہ كرنا واجب نہيں، كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فاطمہ بن قيس رضى اللہ تعالى عنہا كو فرمايا تھا:
” تم ابن ام مكتوم كے گھر عدت گزارو، كيونكہ وہ نابينا آدمى ہے تم اس كے سامنے اپنا كپڑا اتار سكتى ہے ” انتہى.
ديكھيں: فتاوى نور على الدرب فتاوى النساء ( 170 ).
اور شيخ صالح الفوزان كہتے ہيں:
” راجح ـ واللہ اعلم ـ يہى ہے كہ نابينا شخص سے عورت كے ليے پردہ واجب نہيں؛ يعنى نابينا شخص كى موجودگى ميں اپنا چہرہ چھپانا واجب نہيں ” انتہى.
ديكھيں: المنتقى من فتاوى الفوزان ( 3 ) سوال نمبر ( 410 ).
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب