0 / 0

آفس كا خاص مال مينجر كى جانب سے ملازمين پر تقسيم كرنا اور انہيں اپنى گاڑى استعمال كرنے كى اجازت دينا

سوال: 96310

ميں قاہرہ ميں ايك باہر كى ملٹى نيشنل كمپنى ميں كام كرتا ہوں، وہاں سب ملازمين مصرى ہيں، اور مينجر غير ملكى ہے، مينجر نے ملازمين كو اپنى ذاتى گاڑياں دفترى ضروريات ميں استعمال كرنے كى اجازت دے ركھى اور اس كے بدلے وہ انہيں دفترى ضروريات كے ليے كرايہ كى مد ميں آنے والى رقم ديتا ہے، يہ بطور جزا، يا پھر آمدنى زيادہ كرنے كے ليے ہے، اور باہر سے آنے والى كمپنى كى سياست سے بھى خارج ہے، كيا يہ مال حلال ہے يا حرام ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اگر تو معاملہ ايسا ہى ہے جيسا آپ نے بيان كيا ہے كہ مينجر آمدنى زيادہ كرنے يا پھر بطور مكافاء يعنى بدلہ وہ رقم ديتا ہے تو اس ميں كوئى حرج نہيں، چاہے يہ اصل ميں كمپنى كى سياست كے نظام سے خارج ہى ہو؛ كيونكہ اس كا كمپنى كے كام كو فائدہ اور مصلحت ہے، اور غالبا مينجر يہ اس ليے كرتا ہے كہ اسے اس كا علم ہے اور وہ ايسا كرنے كى صلاحيت ركھتا ہے كہ وہ اس طرح كے فيصلے كر سكتا ہے.

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android