داؤن لود کریں
0 / 0
1000221/08/2000

كيا دوران نماز سانپ اور بچھو مارا جا سكتا ہے ؟

سوال: 9903

اگر كوئى شخص نماز پنجگانہ ميں سے كوئى نماز ادا كر رہا ہو اور اپنے سامنے سانپ يا بچھو ديكھے تو كيا وہ نماز ختم كر كے اسے مارے يا كہ نماز مكمل كرے ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

جى ہاں وہ نماز توڑ كر سانپ يا بچھو كو مارے كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" نماز ميں دو سياہ چيزوں كو قتل كرو، سانپ اور بچھو"

اسے اہل سنن اور ابن حبان نے روايت كيا ہے.

اور اگر نماز ميں ہى اسے قتل كرنا ممكن ہو اور اس ميں زيادہ عمل نہ كرنا پڑے تو اس ميں كوئى حرج نہيں اور اس كى نماز صحيح ہو گى.

اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے، اور اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے.

ماخذ

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 7 / 31 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android