کھیل اور مقابلے
- کارٹونز کے خطرات سے نمٹنے کے ذرائع اور ان کے متبادل وسائل
- کھیلوں کے متعلق سٹے بازی کے لیے سافٹ وئیر بنا کر دینے کا حکمایسی شرطوں میں معاوضہ یا انعام دینا جائز نہیں ہے، خواہ مقابلہ کرنے والوں میں سے کسی ایک کی طرف سے ہو یا ان دونوں کے علاوہ کسی اور کی طرف سے۔ پیشین گوئی کے صحیح ہونے پر شرط لگانا جائز نہیں، حتی کہ رقم کے بغیربھی جائز نہیں ہے۔ کیونکہ یہ غیب کے متعلق اٹکل لگانے سے تعلق رکھتا ہے، نیز ایسی شرطوں سے متعلق کسی بھی چیز کا پروگرام تیار کر کے دینا جائز نہیں ہے۔1,122
- جب انعام حاضرین کی جانب سے ہو تو دو لوگوں کے درمیان مقابلے کا حکم1,474
- دوڑ کے لمبی مسافت والے مقابلوں میں شرکت کرنے کا حکم1,226
- گھڑ دوڑ میں شرط لگانے کا حکم2,864
- گیم ہیک کر کے ورچوئل کرنسیوں کو خریدنے کے بجائے مفت میں حاصل کرنے کا حکم3,112
- تشہیری انعامات کے لیے کھیل کا مقابلہ کروانے کا حکم2,258
- کیا ایسی گیم کھیلنا حرام ہے جس میں صرف قسمت کا اعتبار ہوتا ہے؟ایسے کھیل جو کہ اندازوں، تخمینوں اور قسمت کی بنیاد پر کھیلے جاتے ہیں انہیں متعدد فقہائے کرام نے نرد [یعنی لڈو میں استعمال ہونے والا دانہ] پر قیاس کرتے ہوئے حرام قرار دیا ہے، اس دانے کو پھینک کر اپنے آپ کو کھیل میں بچانا اور تخمینے لگانا نہایت ہی نامعقول اور بے وقوفی والی بات ہے۔ اس لیے ایسی تمام کھیلوں سے مطلق طور پر بچنا چاہیے جن میں قسمت پر اعتماد ہو، ان کے علاوہ بہت سے ایسے کھیل موجود ہیں جن میں ذہنی مشق بھی ہے اور جسمانی ورزش بھی۔10,051
- ایسی گیم کھیلنے کا حکم جس میں غیر مسلموں کے تہواروں کا جشن منایا جائے3,623
- ویڈیو گیمز کے مجوزہ متبادل ذرائع4,350