زمرہ جات
عقیدہدکھائیں›جوابات: 52ذیلی زمرے: 6
عقیدہ
دکھائیں›
جوابات: 52
ذیلی زمرے: 6
حدیث اور علوم حدیثدکھائیں›جوابات: 37ذیلی زمرے: 4
حدیث اور علوم حدیث
دکھائیں›
جوابات: 37
ذیلی زمرے: 4
قرآن اور علوم قرآندکھائیں›جوابات: 63ذیلی زمرے: 3
قرآن اور علوم قرآن
دکھائیں›
جوابات: 63
ذیلی زمرے: 3
خانگی فقہدکھائیں›جوابات: 96ذیلی زمرے: 18
خانگی فقہ
دکھائیں›
جوابات: 96
ذیلی زمرے: 18
فقہ اور اصول فقہدکھائیں›جوابات: 1ذیلی زمرے: 2
فقہ اور اصول فقہ
دکھائیں›
جوابات: 1
ذیلی زمرے: 2
تعلیم و دعوتدکھائیں›جوابات: 3ذیلی زمرے: 2
تعلیم و دعوت
دکھائیں›
جوابات: 3
ذیلی زمرے: 2
نفسیاتی اور سماجی مسائلدکھائیں›جوابات: 135ذیلی زمرے: 2
نفسیاتی اور سماجی مسائل
دکھائیں›
جوابات: 135
ذیلی زمرے: 2
تاریخ اورسیرتدکھائیں›جوابات: 24ذیلی زمرے: 3
تاریخ اورسیرت
دکھائیں›
جوابات: 24
ذیلی زمرے: 3
تربیت و پرورشدکھائیں›جوابات: 5ذیلی زمرے: 2
تربیت و پرورش
دکھائیں›
جوابات: 5
ذیلی زمرے: 2
ممنوعہ الفاظ
کیا اللہ تعالی کی طرف ظن کی نسبت کی جا سکتی ہے؟
668کچھ لوگ کہتے ہیں: “زمانہ غدار ہے” اس کا کیا حکم ہے؟
1,874کیا “تام الخلقت مولود” یا “ناقص الخلقت مولود” کہنا جائز ہے؟
اللہ تعالی انسان کو خوبصورت ترین شکل میں پیدا فرماتا ہے۔ انسانیت کی تخلیق کے لیے یہی اصول کار فرما ہے، تاہم سب کے سب انسان حسن و تخلیق میں یکساں نہیں ہوتے، چنانچہ کچھ لوگوں کے لیے اللہ تعالی اپنی کامل حکمت کے تحت ناقص الخلقت پیدا ہونا مقدر فرما دیتا ہے۔ چنانچہ لوگوں کا کسی عیب کو پیدائشی عیب کہنا یہ معنی نہیں رکھتا کہ وہ اللہ تعالی کے بارے میں سوئے ظن کا شکار ہیں، نہ ہی وہ اللہ تعالی کی تخلیق پر کسی قسم کا اعتراض کر رہے ہوتے ہیں، لوگوں کا مطلب صرف اتنا ہوتا ہے کہ اللہ تعالی کی طرف سے کسی بھی بندے کے مقدر میں پیدائشی عیب کا رکھ دیا جانا عام طور پر لوگوں کے ہاں معیوب ہوتا ہے۔914اپنے یا کسی اور کے بارے میں یہ کہنے کا کیا حکم ہے کہ وہ فلاں چیز کا حقدار ہے۔
815کیا میت کے بارے میں یہ کہہ سکتے ہیں کہ: فلاں اللہ کے ذمے؟
مومن میت کے لیے یہ کہنے میں کوئی حرج نہیں ہے کہ: فلاں اللہ کے ذمے، اگرچہ یہ بات محض میت کے ساتھ خاص نہیں ہے؛ کیونکہ حدیث میں یہ بیان ہو چکا ہے کہ جو شخص فجر کی نماز پڑھے تو وہ اللہ کے ذمے ہوتا ہے، مزید تفصیل اور وضاحت کے لیے تفصیلی جواب ملاحظہ کریں۔861جملہ: “جس مصیبت میں جناب محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا ذکر کیا جائے تو وہ رحمت بن جاتی ہے” پر تبصرہ
ہمارے مطابق ایسے ذو معنی جملوں سے بچنا چاہیے؛ کیونکہ عقیدہ توحید کا تحفظ واجب ہے، اس لیے ایسے جملے استعمال کرنے چاہییں جن میں دہرا معنی نہ پایا جائے بلکہ وہ واضح جملے ہونے چاہییں۔ مثلاً: آپ یوں کہہ سکتے ہیں کہ: نبی صلی اللہ علیہ و سلم پر درود بھیجنے سے پریشانیاں ختم ہو جاتی ہیں اور مشکلات حل ہو جاتی ہیں۔ یا یہ کہہ سکتے ہیں کہ: جہاں نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی شریعت ہو گی وہاں آسانی اور آسودگی ہو گی۔5,294کیا زبان سے ادا ہونے والے الفاظ پر بھی گرفت ہوتی ہے؟
3,072” انتہا درجے کی تعریفیں اللہ کیلیے ہیں” کہنے کا کیا حکم ہے؟
4,356ام المؤمنین خدیجہ کے لیے “خدیجۃ الکبری” کے لقب کا کوئی ثبوت نہیں
8,382کیا بیوی اپنے خاوند کو کہہ سکتی ہے کہ”تم میری روح ہو، میں تمہارے بن نہیں رہ سکتی”
8,515