ماہ رجب
جوابات
رجب كے مہينہ ميں عمرہ كرنا
صلاۃ رغائب كى بدعت
ماہ رجب ميں روزے ركھنا
ماہ رجب ميں چاندى كى انگوٹھى پہننا
ایک حدیث (جس شخص نے رجب میں کہا: “أَسْتَغْفِرُ اللهَ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ…”) من گھڑت روایت ہے، صحیح نہیں ہے۔
حدیث: ( اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي رَجَب، وَشَعْبَانَ، وَبَلِّغْنَا رَمَضَانَ ) ضعیف ہے، صحیح نہیں ہے۔
حرمت والے مہینوں میں سے ماہ رجب کے اکیلے ہونے میں کیا حکمت ہے؟
ذوالقعدہ ، ذوالحجہ، محرم اور رجب حرمت والے مہینے ہیں، کچھ علمائے کرام نے بتلایا ہے کہ رجب کے مہینے کو الگ رکھنے کی وجہ یہ ہے کہ عرب کے رہائشی لوگ سال کے درمیان میں بھی عمرے کی ادائیگی کر سکیں، اور دیگر حرمت والے مہینے اس لیے اکٹھے ہیں کہ حج کی ادائیگی میں آسانی ہو۔
ماہ رجب نیکیوں کی پنیری کا مہینہ
سب سے اہم بات یہ ہے کہ انسان ماہ رمضان سے قبل نیکیاں کر کے رمضان کے لیے تیاری کرے، چنانچہ علمائے کرام ماہ رجب کو رمضان کی تیاری کے لیے مختص کر دیتے تھے، گویا ان کے ہاں پورا سال ایک پودے کی مانند ہے کہ اس کے پتے اور شاخیں ماہ رجب میں عیاں ہوتی ہیں ، اور شعبان میں یہ پھل آور ہوتا ہے اور اس سے لوگ ماہ رمضان میں مستفید ہوتے ہیں۔ اس لیے انسان کو رجب میں نیکیاں کر کے رمضان کی تیاری کرنی چاہیے، لہذا ماہ شعبان سے ہی محنت شروع کر دے تا کہ رمضان میں کامل ترین کیفیت میں عبادات بجا لا سکے۔
مضامین