طلاق كى نيت سے شادى اور اس كے برے نتائج
چچا كے بيٹے سے محبت كرتى ہے اور اس كا رشتہ بھى آيا ليكن وہ صرف نماز جمعہ ادا كرتا ہے
كيا اس دور كے يہودى اور عيسائى مشرك ہيں اور ان سے شادى كرنا جائز ہے ؟
اللہ اور رسول صلى اللہ عليہ وسلم پر سب و شتم كرنے والے خاوند كے ساتھ رہنا
جدید مسلمان دین کی تعلیم حاصل کرنا چاہتا ہے
خاوند بيوى ميں سے كسى كو بھى دوسرے كى مرضى كے بغير مانع حمل جائز نہيں
اپنے والدين كو بتائے بغير لڑكى سے عقد نكاح كر ليا اور اب والدين كى موجودگى ميں دوبارہ نكاح كرنا چاہتا ہے
دونوں نے زنا كے بعد شادى كى اور علم نہيں كہ عقد نكاح سے قبل توبہ كى تھى يا نہيں كيا عقد نكاح كى تجديد لازم ہے
خاوند نے دو بار طلاق دى ہے اور اب نيٹ كے ذريعہ ايك نوجوان سے تعارف ہوا ہے جو اس سے شادى كرنا چاہتا
غير شرعى ( زنا سے پيدا شدہ ) اولاد كى تربيت ميں مشكل درپيش ہےتربيت
طلاق رجعى اور طلاق بائن والى عورت كے حقوق
سركارى شادى كا حكم
اسلام قبول كرنے كے بعد شادى كى ليكن اب خاوند نماز ادا نہيں كرتا
والد نے بيٹى اور اس كى ماں سے برا سلوك كيا تو بيٹى نے كينہ و بغض ركھا اور يہ چيز اس كے اور خاوند كے تعلقات پر اثرانداز ہوئى
حالت حيض ميں مجبورا قرآن مجيد كو چھونا پڑا
نشئى كى طلاق كا حكم
كيا دوسرى بيوى بننا قبول كر لے يا كہ صبر سے كام لے
وليمہ كرنےكا وقت
حج كيے بغير فوت ہونے والے شخص كى جانب سے ورثاء كا علم ہونے سے پہلے ہى تركہ سے فوت شدہ كى جانب سے حج كرنا
يوم والدہ نہ منانے پر والدہ نارض ہوتى ہے
ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں
ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں
سلام سوال و جواب ایپ
مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت