داؤن لود کریں
0 / 0
8,91817/10/2007

اگر خاوند اور بيوى ميں سے كوئى ايك لعنت كرے تو اس سے طلاق يا حرمت نہيں ہوتى

سوال: 106420

اگر كوئى شخص اپنى بيوى يا بيوى اپنے خاوند پر لعنت كرے تو كيا شادى كے اعتبار سے ايك دوسرے پر حرام ہو جاتے ہيں ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

لعنت كرنے پردونوں ہى ايك دوسرے پر
حرام نہيں ہو جاتے، اور نہ ہى اس سے طلاق واقع ہوتى ہے، ليكن خاوند كا بيوى پر اور
بيوى كا خاوند پر لعنت كرنا كبيرہ گناہ ہے اس سے دونوں كو توبہ كرنى واجب ہے، اور
انہيں اس سے استغفار كرتے ہوئے ايك دوسرے سے معافى مانگنى چاہيے.

اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے.

اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ
عليہ وسلم اور ان كى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے ” انتہى

اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ
والافتاء

الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن
باز.

الشيخ عبد الرزاق عفيفى.

الشيخ عبد اللہ بن غديان.

الشيخ عبد اللہ بن قعود.

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android