اگر حج كے ليے ميدان عرفات ميں كوئى شخص يوم عرفہ كو نہ پہنچ سكے اور عيد الاضحى كى رات ميدان عرفات پہنچے تو كيا اس كے يوم عرفہ كا روزہ ركھنا مستحب ہے يا نہيں ؟
عيد الاضحى كى رات ميدان عرفات ميں وقوف كرنے والے شخص كا يوم عرفہ كا روزہ ركھنا
سوال: 106471
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
” اگر كوئى شخص حج كر رہا ہو تو وہ ميدان عرفات ميں يوم عرفہ كا روزہ نہ ركھے، كيونكہ ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ كى حديث ميں ہے كہ:
” نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ميدان عرفات ميں يوم عرفہ كا روزہ ركھنے سے منع فرمايا ہے ”
سنن ابو داود حديث نمبر ( 2440 ).
ليكن اگر وہ حاجى نہيں يا پھر حاجى تو ہے ليكن وہ ميدان عرفات ميں نہيں، بلكہ ميدان عرفات ميں وہ مغرب كے بعد پہنچا ہے تو وہ اس نہى ميں داخل نہيں ہوگا.
ابو قتادہ رضى اللہ تعالى عنہ نے نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے روايت كيا ہے كہ آپ نے فرمايا:
” يوم عرفہ كے روزے كے متعلق ميں اميد ركھتا ہوں كہ اللہ تعالى اس سے ايك برس قبل اور ايك برس بعد كے گناہ معاف كر دےگا، اور يوم عاشوراء كے روزے ميں اس سے پہلے سال كے گناہ معاف ہوتے ہيں ”
صحيح مسلم حديث نمبر ( 1162 ).
پہلى حديث خاص ہے، اور دوسرى عام ہے، اس ليے خاص عام سے خارج ہوگى ” انتہى .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب