ايك گيارہ برس كى لڑكى كو ماہوارى آنا شروع ہو چكى ہے ليكن اس كى صحت اتنى اچھى نہيں كہ وہ روزے ركھ سكے تو كيا اس پر بھى روزے ركھنے لازم ہيں، اور اگر نہ ركھ سكے تو كيا لازم آئيگا ؟
0 / 0
6,40730/07/2011
بالغ ہونے كے باوجود روزے نہيں ركھ سكتى
سوال: 106479
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر تو واقعتا ايسا ہى ہے جيسا سوال ميں بيان كيا گيا ہے تو اس لڑكى پر روزے ركھنا فرض ہيں، كيونكہ حيض عورتوں كے ليے بالغ ہونے كى علامت ہے، اگر عورت كو نو برس يا اس سے زائد كى عمر ميں ماہوارى آنا شروع ہو جائے تو وہ بالغ كہلائيگى.
اس ليے اگر وہ روزہ ركھنے كى استطاعت ركھتى ہو تو اسے بروقت رمضان المبارك ميں ہى روزے ركھنا واجب ہونگے، اور اگر وہ ايسا كرنے سے عاجز ہو يا پھر اسے روزے ركھنے ميں شديد مشقت كا سامنا كرنا پڑتا ہو تو اس پر رمضان كے بعد قدرت ركھنے كے وقت ان ايام كى قضاء ميں روزے ركھنا واجب ہونگے جو اس نے رمضان ميں نہيں ركھے تھے " انتہى .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب