ڈاكٹروں نے مستقل طور پر روزہ ركھنے سے منع كر ديا ليكن پانچ برس بعد شفايابى نصيب ہو گئى
سوال: 106496
ايك شخص دائمى بيمارى كا شكار تھا تو ڈاكٹر حضرات نے اسے مستقل طور پر روزہ ركھنے سے منع كر ديا، ليكن اس شخص نے دوسرے ملك كے ڈاكٹر حضرات سے علاج كرايا تو اللہ نے پانچ برس بعد شفاياب كر ديا.
اب اس نے پانچ برس رمضان المبارك كے روزے نہيں ركھے آيا وہ ان كى قضاء كريگا يا كہ نہيں ؟
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
" اگر اسے روزہ نہ ركھنے كا مشورہ دينے والے ڈاكٹر مسلمان اور بااعتماد تھے اور انہيں اس مرض كا بخوبى علم بھى تھا، انہوں نے غور و خوض كے بعد اسے بتايا كہ وہ اس سے شفاياب نہيں ہو سكتا، تو اس شخص پر پچھلے پانچ برس كى قضاء نہيں ہے.
بلكہ اسے ان ايام كا فديہ دينا ہوگا، اور مستقبل ميں وہ رمضان المبارك كے روزے ركھے گا " انتہى
فضيلۃ الشيخ عبد العزيز بن باز رحمہ اللہ
مجموع فتاوى و مقالات متنوعۃ ( 15 / 354 – 355 ).
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب