0 / 0

امانتوں کے تحفظ کے لئے انہیں اولیا کی قبروں کے پاس رکھنے کا حکم

سوال: 11998

کچھ لوگ اپنی امانتیں اور قیمتی چیزیں نیک لوگوں کی قبروں کے پاس رکھ دیتے ہیں اور یہ نظریہ رکھتے ہیں کہ اولیا ان کی حفاظت کریں گے اور اس طرح یہ چوری نہیں ہوں گی، نہ ہی انہیں کوئی اٹھائے گا، کیا ایسا کرنا ٹھیک ہے؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

یہ عقیدہ رکھنا کہ مردوں کی قبروں کے پاس جو کچھ رکھا جاتا ہے تو وہ ان کی حفاظت کرتے ہیں یہ توحید ربوبیت میں شرک پر مبنی عقیدہ ہے، اگر کوئی شخص اسے عقیدے پر مرے تو وہ دائمی جہنمی قرار پاتا ہے، چنانچہ اپنی امانتیں اور دیگر چیزیں قبروں پر تحفظ یا برکت کے لئے رکھنا بالکل جائز نہیں ہے۔ واللہ اعلم

اللہ تعالی عمل کی توفیق دینے والا ہے، درود و سلام ہوں ہمارے نبی صلی اللہ علیہ و سلم ، آپ کی آل اور صحابہ کرام پر۔

واللہ اعلم

ماخذ

دائمی فتاوی کمیٹی : (3/68)

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android