رمضان میں روزے کی حالت میں بھول کرکھانے پینے والے کا کیا حکم ہے ؟
روزے کی حالت میں بھول کرکھانا پینا
سوال: 12589
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اس پر کوئي حرج نہيں اوراس کا روزہ صحیح ہے کیونکہ اللہ تعالی کا فرمان ہے :
اے ہمارے رب اگر ہم بھول جائيں اورغلطی کرلیں توہمارا مؤاخذہ نہ کرنا البقرۃ ( 286 ) ۔
اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح حديث میں یہ ثابت ہے کہ اللہ تعالی نےاس کے جواب میں فرمایا : ( میں نے ایسا کردیا ) ۔
اورایک دوسری حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( جس نے روزے کی حالت میں بھول کرکھا پی لیا اسے اپناروزہ مکمل کرنا چاہیے کیونکہ اسے اللہ تعالی نے کھلایا اورپلایا ہے ) متفق علیہ ۔
اوراسی طرح اگر کسی نے بھول کرجماع کرلیا توعلماءکرام کے صحیح قول کے مطابق اس کا روزہ صحیح ہے اس کی دلیل مندرجہ بالا آیت اورحدیث ہے اوراس لیے بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( جس نے رمضان میں بھول کرروزہ افطار کرلیا اس پر کوئي قضاء نہيں ) مستدرک الحاکم اورامام حاکم نے اسے صحیح کہا ہے ، اورعلامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح الجامع ( 6070 ) میں اسے حسن قرار دیا ہے ۔
یہ لفظ عام ہےجس میں جماع وغیرہ سب مفطرات شامل ہیں لیکن شرط یہ ہے کہ جب یہ بھول کر ہو ، اوریہ سب کچھ اللہ تعالی کی رحمت اورفضل واحسان ہے ، اوراس پر جتنا بھی اللہ تعالی کا شکر اورتعریف بیان کی جائے کم ہے ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب