ميں نے رمضان المبارك كے چار روزے ركھے تو مجھے حيض آگيا، اور ماہوارى ختم ہونے كے بعد ميں نے دوبارہ روزے ركھنا شروع كيے، ليكن خون كے كچھ قطرے آئے اور پھر رك گئے جب ميں غسل كر كے روزے ركھتى تو دوبارہ قطرے آنے لگتے اور سارا رمضان ہى ايسے ہوتا رہا، برائے مہربانى يہ بتائيں كہ اس كے متعلق كيا جواب ہے ؟
طہر كے بعد خون كے قطرے آنا حيض شمار نہيں ہوگا
سوال: 130021
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
" اگر ايسا ہى ہے جيسا آپ بيان كر رہى ہيں، تو طہر كے بعد آنے والے خون كے قطرات حيض شمار نہيں ہونگے؛ كيونكہ يہ خون جارى نہيں رہتا، اس ليے يہ حيض كے حكم ميں نہيں ہو گا.
آپ كے ليے روزہ ركھنا اور نماز كى پابندى كرنا ضرورى ہے ہر نماز كے ليے آپ وضوء كريں، جس طرح سارى استحاضہ والى عورتيں كرتى ہيں، اور سلسل البول يعنى پيشاب نہ ركنے والے مريض كرتے ہيں، آپ نے جو ان ايام ميں روزے ركھيں ہيں وہ روزے صحيح ہيں
اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے، اور اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور انكى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے.
مستقل فتوى اينڈ علمى ريسرچ كميٹى سعودى عرب.
الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز.
الشيخ عبد العزيز آل شيخ.
الشيخ صالح الفوزان.
الشيخ بكر ابو زيد.
ماخذ:
فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء المجموعۃ الثانيۃ ( 9 / 83 )