ميں نے رمضان المبارك كے دوران دن كے وقت جماع كر ليا اور كفارہ كے روزے ركھنا شروع كيے ليكن ستاون روزے ركھنے كے بعد بہت شديد بيمار ہوگيا جس كى بنا پر ميں روزے نہيں ركھ سكتا تھا اس ليے دو روزے رہ گئے اور بعد ميں تندرست ہونے كے بعد روزے مكمل كر ليے تو كيا ميرے ليے يہ كافى ہونگے يا نہيں ؟
0 / 0
4,00607/09/2011
بيمارى كى بنا پر كفارہ كے روزوں كا تسلسل ٹوٹنے سے كوئى نقصان نہيں ہوگا
سوال: 130880
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
آپ نے جو كيا وہ بہتر كيا ہے، كيونكہ بيمارى كى بنا پر انقطاع آنے سے كوئى ضرر اور نقصان نہيں ہوتا؛ اس ليے بيمارى شرعى عذر ہے اس سے انقطاع آنا كوئى نقصاندہ نہيں.
جب آپ نے اس كے بعد تين دن روزے ركھ ليے تو آپ كے روزے صحيح ہيں اور الحمد للہ كفارہ ادا ہو گيا ہے ” انتہى
فضيلۃ الشيخ عبد العزيز بن باز رحمہ اللہ.
ماخذ:
ماخوذ از: فتاوى نور على الدرب ( 3 / 1231 )