روزے دار کی افطاری کے وقت دعا قبول ہوتی ہے لھذا یہ کب کرنی چاہۓ افطاری سے پہلے یا کہ افطاری کے دوران یا پھر افطاری کے بعد ؟ اور کیا کوئی اس وقت کی خاص دعا نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے اگر ہے تو وہ بتا دیں ؟
افطاری کے وقت دعا کرنا
سوال: 14103
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
مندرجہ بالا سوال شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی کے سامنے پیش کیا گیا تو ان کا جواب تھا :
دعا غروب شمس کے وقت افطاری سے قبل ہونی چاہۓ کیونکہ اس وقت اس میں عاجزی وانکساری اور تذلل جمع ہوتی ہے اور پھر وہ روزے سے بھی ہے اور یہ سب کے سب دعا کے قبول ہونے کے اسباب ہیں اور افطاری کے بعد تو انسان کا نفس راحت اور فرحت وخوشی میں ہوتا ہے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ غفلت میں پڑ جائے ۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس موقع کے لۓ ایک دعا ثابت ہے اگر تو یہ صحیح ہو تو پھر یہ افطاری کے بعد ہونی چاہۓ اور وہ یہ ہے :
( ذھب الظماء وابتلت العروق وثبت الاجر ان شاء اللہ )
پیاس چلی گئي اور رگیں تر ہو گئیں اور اگر اللہ تعالی نے چاہا تو اجر ثابت ہو گیا ۔
سنن ابو داؤد اور علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح سنن ابو داؤد (2066) میں اسے حسن قرار دیا ہے ۔
تو یہ افطاری کے بعد ہی ہو سکتی ہے ۔
اور اسی طرح بعض صحابہ سے یہ بھی ثابت ہے کہ :
اے اللہ میں نے تیرے لۓ روزہ رکھا اور تیرے ہی رزق پر افطار کیا ۔
اوراس کے علاوہ آپ جو مناسب سمجھیں وہ دعا بھی کر سکتے ہیں ۔
واللہ تعالی اعلم .
ماخذ:
القاء الشہری ۔۔۔ شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی سے مہینہ وار ملاقات نمبر 8