0 / 0
5,03209/07/2010

تين موثوقہ طلاق كے بعد بيوى سے رجوع كرنا چاہت ہے

سوال: 142683

ميں نے اپنى مرضى كے خلاف والد صاحب كے دباؤ كے تحت شادى كى تھى، اور ايك برس بعد ميں نے ليٹر اور اسٹام كے ذريعہ بيوى كو طلاق دے دى جس ميں بائن كبرى بيان كيا گيا تھا، اور اس كے ساتھ مہر كى رقم كا چيك بھى بھجا، اور طلاق كے دو ماہ بعد ميں نے پھر دوبارہ طلاق بائن رجسٹرى كر دى.

اس دن سے آج تك ميں اپنى بہت ہى برى حالت محسوس كر رہا ہوں ميں نے جو اقدام كيا ہے وہ صحيح نہ تھا، اور ميں دوبارہ بيوى سے رجوع كرنا چاہتا ہوں، برائے مہربانى مجھے يہ بتائيں كہ كيا بيوى كو دوبارہ واپس لانے كے ليے كوئى حل ہے وہ ابھى تك غير شادى شدہ ہے اور اپنے والدين كے ساتھ ہى رہتى ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اگر آپ نے بيوى كو بائن كبرى طلاق دى ہے اور شرعى عدالت سے اس كى توثيق بھى كرائى ہے تو آپ كے ليے بيوى اس وقت تك حلال نہيں جب تك وہ كسى اور سے نكاح نہ كر لے اور يہ نكاح رغبت ہونا چاہيے، نكاح حلالہ نہيں، پھر اگر وہ شخص فوت ہو جائے يا اسے اپنى مرضى سے طلاق دے دے تو وہ آپ كے ليے حلال ہو جائيگى.

مزيد آپ سوال نمبر (109245 )  كے جواب كا مطالعہ ضرور كريں.

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

answer

متعلقہ جوابات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android