شب زفاف میں بیوی کے پاس جانے کے سنت کے مطابق کیا ضابطے ہیں ، اس لیے کہ بہت سے لوگوں پر یہ اشکال ہے کہ وہ سورۃ البقرۃ اورنماز پڑھے ، ایسا کرنے کی عادت بہت سے لوگوں میں ہے ؟
مرد اپنی بیوی سے دخول کرتے وقت کیا کہے
سوال: 1696
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
شب زفاف میں جب مرد اپنی بیوی کے پاس داخل ہو تو سب سے پہلے اس کی پیشانی ( یعنی اس کے سر کے اگلےحصہ ) کوپکڑے اورمندرجہ ذيل دعا پڑھے :
( اللهم إني أسألك خيرها وخير ما جبلتها عليه ، وأعوذ بك من شرها وشر ما جبلتها عليه ) اے اللہ میں اس کی خیراورجس پر اسے پیدا کیا ہے اس کی خیر مانگتا ہوں ، اورمیں اس کے اور جس پر تونے اسے پیدا کیا کے شر سے تیری پناہ مانگتاہوں ۔
ابوداود حدیث نمبر ( 2160 ) سنن ابن ماجہ حدیث نمبر ( 1918 ) ۔
اوراگراسے یہ خدشہ ہوکہ جب وہ عورت کی پیشانی پکڑ کریہ دعا پڑھے گا تووہ گھبرا جائے گي ، توممکن ہے کہ وہ اس کےلیے ایسا کرے کہ اس کی پیشانی اس طریقے سے پکڑے کہ وہ اس کی پیشانی چومنا چاہتا ہے اوریہ دعا اپنے دل میں ہی پڑھ لے اوراسے نہ سنائے ، وہ زبان سے دعا کےالفاظ توادا کرے لیکن بیوی کونہ سنائے تا کہ وہ پریشان نہ ہو ۔
اوراگربیوی طالب علم ہو جسے اس کا علم ہوکہ ایسا کرنا مشروع ہے تواسے سنانے اورایسا کرنے میں کوئي حرج نہیں ، اورکمرہ میں داخل ہونے کے بعددورکعت نماز کے بارہ میں گزارش ہے کہ بعض سلف حضرات سے یہ ثابت ہے کہ وہ ایسا کیا کرتے تھے ۔
اگرانسان ایسا کرلے توبہتر اوراحسن ہے اگرنہ بھی کرے تواس پر کوئي حرج نہیں ، اورسورۃ البقرۃ یا کوئي اورسورۃ پڑھنے کے متعلق میرے علم میں کوئي دلیل یا اصل نہیں .
ماخذ:
لقاء الباب المفتوح شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی ( 52 / 41 ) ۔