میں ایک حکومتی ادارےمیں ملازم ہوں، جہاں پر مرد وخواتین دونوں ملازمت کرتے ہیں، میں دو افراد کے درمیان محبت کیلئے واسطہ بنا ، کہ میں نے ایک لڑکی کو یہ بتلایا کہ فلاں لڑکا آپ سے پیار کرتا ہے، اور وہ دونوں اس وقت غیر شرعی محبت میں مبتلا ہیں، ہم نے لڑکی کے والد کو منانے کی بہت کوشش کہ اس لڑکے کے ساتھ اپنی بیٹی کی شادی کردے، تا کہ یہ غیر شرعی تعلق نہ رہے، لیکن ہم اپنی کوشش میں ناکام رہے، اب سوال یہ ہے کہ کیا مجھ پر بھی اس کا گناہ ہوگا؟ اللہ آپکو جزائے خیر دے مجھے بتلائیے!
0 / 0
4,53902/02/2014
ایک شخص دورانِ ملازمت دو افراد کے درمیان محبت کیلئے واسطہ بنا
سوال: 169726
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
پہلی بات:
دورانِ ملازمت، اسکولوں، یونیورسٹیوں میں مردو عورت کا مل کر بیٹھنا حرام ہے؛ کیونکہ اسکی وجہ سے مزید بد اخلاقیاں پھیلتی ہیں، اس بارے میں سوال نمبر (1200 ) اور (50398)کے جواب میں تفصیل گزر چکی ہے۔
دوسری بات:
آپ نے جو کچھ بھی کیا غلط کیا، کہ پہلے لڑکے سے یہ بات سنی کہ وہ فلاں لڑکی سے پیار کرتا ہے، اور پھر دوسری غلطی یہ کی کہ جا کر اس لڑکی کو اپ نے بتا دیا، جہاں مرد و زن ایک جگہ کام کرتے ہوں اسکے برے اثرات اور نتائج سب کو معلوم ہیں۔
اب آپ کیلئے ضروری ہے کہ اللہ تعالی سے توبہ کریں، اور اس لڑکی کو نصیحت کریں کہ آپس میں ناجائز تعلق ختم کردیں، اور کسی ایسی جگہ کام کرے جہاں مرد و زن اکٹھے نہ ہوں۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب
متعلقہ جوابات