داؤن لود کریں
0 / 0

ایسے اداروں کو زکاۃ ادا کرنے کا کیا حکم ہے جو زکاۃ کا کچھ حصہ دفتری استعمال کیلئے مختص کرتے ہیں؟

سوال: 216434

سوال: کیا ایسے اسلامی تنظیموں کو زکاۃ کا مال دینا جائز ہے جو دفتری ضروریات کیلئے 20٪ مختص کرتی ہے، جیسے کہ تنظیم اسلامک ریلیف ۔

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

ہم نے یہ سوال شیخ عبد الرحمن البراک حفظہ اللہ کے سامنے رکھا تو انہوں نےکہا:
“اگر اس قسم کی تنظیمیں اور خیراتی ادارے حکومت کی طرف سے اجازت کی حامل ہیں  جس کی وجہ سے انہیں زکاۃ دی جا سکتی ہے تو انہیں زکاۃ دینے میں کوئی حرج نہیں ہے، چاہے زکاۃ میں سے کچھ حصہ دفتری ضروریات پوری کرنے کیلئے منہا کریں؛ کیونکہ وہ اس صورت میں زکاۃ جمع کرنے کے حکومتی کارندوں کی صف میں شامل ہیں، اور اللہ تعالی نے ایسے لوگوں کو قرآن مجید میں زکاۃ کا مصرف قرار دیا ہے۔

لیکن ایسی  تنظیمیں ، ادارے، یا خیراتی کمیٹیاں  جو صرف زکاۃ لوگوں تک پہنچانے کا کام کرتی ہیں حکومتی سرپرستی ان کے پاس نہیں ہے تو ایسے اداروں کو دفتری ضروریات پوری کرنے کیلئے زکاۃ سے رقم منہا کرنے کی اجازت نہیں ہے، کیونکہ اس صورت میں وہ ” اَلْعَامِلِيْنَ عَلَيْهَا ” میں شامل نہیں ہوتے۔”

مزید کیلئے اپ سوال نمبر: (128635)  اور (178684) کا جواب ملاحظہ کریں۔

واللہ اعلم.

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android