میں نے بیماری کی وجہ سے رمضان کے پانچ روزے نہيں رکھے تھے ، توکیا مجھے تسلسل سے روزے رکھنے چاہیيں یا ہر ہفتہ میں ایک دن رروزہ رکھ سکتاہوں ؟
قضاء رمضان میں تسلسل واجب نہيں
سوال: 21697
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
علماء کرام کا اتفاق ہے کہ رمضان المبارک کی قضاء میں اسے اتنے ایام ہی روزے رکھنا ہوں گے جتنے ترک کیے ہيں کیونکہ اللہ تعالی کافرمان ہے :
اورجوکوئی بھی تم میں سے مریض ہو یا مسافر وہ دوسرے دنوں میں گنتی پوری کرے البقرۃ ( 185 ) ۔
اوران ایام قضاء میں تسلسل شرط نہيں ہے اس لیے آپ تسلسل سے بھی رکھ سکتے ہیں اور اور علیحدہ علیحدہ بھی ، چاہے ہفتہ میں ایک یا پھر ہر ماہ ایک روزہ رکھیں یا جس طرح آپ کو آسانی ہو ، اس لیے دلیل مندرجہ بالاآیت ہی ہے کیونکہ اس میں قضاء رمضان کےلیےتسلسل کی شرط نہيں رکھی گئي ، بلکہ واجب تو یہ ہے کہ اتنے ایام روزے رکھیں جائيں جو نہيں رکھے جاسکے ۔
دیکھیں : المجموع ( 6 / 167 ) اورالمغنی لابن قدامۃ ( 4 / 408 ) ۔
لجنۃ دائمۃ سے مندرجہ ذیل سوال کیا گيا :
کیا قضاء رمضان میں علیحدہ علیدہ روزے رکھنا جائز ہيں ؟
لجنۃ کا جواب تھا :
جی ہاں قضائے رمضان علیحدہ علیحدہ ایام میں کی جاسکتی ہے کیونکہ اللہ تعالی کا فرمان ہے :
اورجوکوئي مریض ہو یا مسافر وہ دوسرے ایام میں گنتی پوری کرے البقرۃ ( 185 ) ۔
تواللہ تعالی نے قضاء میں تسلسل کی شرط نہيں لگائي ۔ ا ھـ
دیکھیں فتاوی اللجنۃ الدائمۃ ( 10 / 346 ) ۔
اورشیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی کا فتوی ہے :
جب کوئي شخص دویا تین یا اس سے زيادہ ایام روزہ نہ رکھے تواس پر قضاء واجب ہے لیکن یہ لازم نہیں کہ وہ اس میں تسلسل قائم کرے ، اگر توتسلسل سےرکھے توافضل ہے اوراگر نہ تسلسل سے نہ رکھے توایسا کرنا بھی اس کے لیے جائز ہے ۔ ا ھـ
دیکھیں فتاوی الشيخ ابن باز رحمہ اللہ ( 15 / 352 ) ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب