0 / 0
12,76110/12/2003

مفتی کی صفات

سوال: 21844

جوشخص اپنے آپ کوفتوی دینے کا اہل گردانے اس میں کون سی صفات اورخصلتوں کا ہونا واجب ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

حافظ ابن قیم رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

ابوعبداللہ بن بطہ رحمہ اللہ تعالی نے اپنی کتاب ” الخلع ” میں امام احمد رحمہ اللہ تعالی کا قول نقل کیا ہے کہ :

کسی بھی شخص کے لائق نہيں کہ وہ فتوی دینے کے منصب پرقائم ہو جب تک کہ اس میں پانچ صفات نہ ہوں :

پہلی :

یہ کہ اس کی نیت ہونی چاہیے اگراس کی نیت ہی نہیں توپھر نہ تواس پر نور ہے اورنہ ہی اس کی کلام پر نور ہوگا ۔

دوسری :

یہ کہ اس کے پاس علم وحلم و بردباری اوروقار و سکینت ہو ۔

تیسری :

جس ( مسئلہ ) میں وہ ہے وہ قوی ہواور اس کی معرفت بھی ہونا ضروری ہے ۔

چوتھی :

اس میں کفایت ہونی چاہیے وگرنہ لوگ اسے چبا جائيں گے ۔

پانچویں :

لوگوں کی معرفت وپہچان ہونی چاہیے ۔

اس سے امام احمد رحمہ اللہ تعالی کی بزرگی و شرف ظاہر اورعلم ومعرفت میں ان کا مقام ظاہر ہوتا ہے ، بلاشبہ یہ پانچ صفات فتوی کی ممدو معاون ہیں ان پانچوں میں سے ایک بھی کم ہوتو مفتی میں اس کے حسب حال خلل واقع ہوتا ہے ۔

واللہ اعلم .

ماخذ

دیکھیں اعلام المؤقعین ( 4 / 153 ) ۔

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android