مندرجہ ذیل حدیث کا درجہ کیا ہے ؟
(اسلام میں سیاحت نہیں ) ۔
حدیث ( اسلام میں کوئ سیاحت نہیں ) صحیح نہیں ہے
سوال: 21942
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
مصنف عبدالرزاق میں عن لیث عن طاؤس سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( اسلام میں نہ توسیاحت اور نہ ہی علیحدگی اور نہ ہی رہبانیت ہے ) ۔
علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے ضعیف الجامع ( 6287 ) میں اس حدیث کوضعیف قرار دیا ہے ۔
لیکن وہ حدیث صحیح ہے جسے امام ابوداود رحمہ اللہ تعالی نے ابوامامۃ رضی اللہ تعالی عنہ سے بیان فرمایا ہے کہ :
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( میری امت کی سیروسیاحت جھاد ہے ) ۔
علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح الجامع ( 2093 ) میں اسے صحیح قرار دیا ہے ۔
اوراللہ تعالی کے فرمان ( مسلمات مومنات قانتات تائبات عابدات سائحات ثیبات وابکارا ) التحریم ( 5 )میں سائحات کا معنی روزہ رکھنے والیاں ہے کیونکہ سائحات روزہ اورجھاد کے معنی میں شریعت میں استعمال ہوا ہے ۔
توآیت کا ترجمہ کچھ اس طرح ہوگا :
( اسلام اور ایمان لانے والیاں ، اللہ تعالی کے حضور جھکنےوالیاں ، توبہ کرنے والیاں ، عبادت بجا لانے والیاں ، روزے رکھنے والیاں ، بیوہ اور کنواریاں ) التحریم ( 5 ) ۔
واللہ تعالی اعلم.
ماخذ:
الشيخ محمد صالح المنجد