0 / 0

کیا انسان کے انحراف کا سبب مشیت الہی ہے

سوال: 22236

جب انسان گمراہ یا منحرف ہوجائے تو کیا یہ مشیت الہی کے سبب ہے یا کہ اللہ تعالی اسکا فیصلہ نہیں کرتا؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

الحمدللہ

شیخ شنقیطی رحمہ اللہ کا قول ہے:

اللہ تعالی کا فرمان ہے “جسے اللہ تعالی ہدایت نصیب فرمائے وہ راہ راست پر ہے اور جسے گمراہ کردے تو یہ نا ممکن ہے کہ آپ اس کا کوئی کارساز اور راہنما پاسکیں” الکہف/ 17

اللہ جل وعلا نے اس آیت میں یہ بیان کیا ہے کہ ہدایت دینا اور گمراہ کرنا صرف اللہ وحدہ کے ہاتھ میں ہے تو جسے وہ ہدایت نصیب فرمادے اسے کوئی گمراہ نھیں کرسکتا اور جسے وہ گمراہ کردے اسے کوئی ہدایت دینے والا نہیں ہے۔

اور اسی معنی کی وضاحت بہت سی دوسری آیات میں کی گئی ہے ۔

جیسا کہ ارشاد باری تعالی ہے۔

“اور جسے اللہ تعالی ہدایت نصیب کرے تو وہی ہدایت یافتہ ہے اور جسے وہ راہ سے بھٹکا دے ناممکن ہے کہ اللہ کے علاوہ کسی اور کو اس کا مدد گار پائیں ایسے لوگوں کا ہم قیامت کے دن اوندھے منہ حشر کریں گے اور ان کا یہ حال ہوگا کہ وہ اندھے گونگے اور بہرے ہوں گے” الاسراء/ 97

اور فرمان باری تعالی ہے۔

“جسے اللہ ہدایت دیتا ہے تو وہی ہدایت والا ہے اور جس کو وہ گمراہ کردے تو ایسے ہی لوگ خسارے میں پڑنے والے ہیں” الاعراف 178

اور اللہ تعالی کا یہ ارشاد:

“جسے آپ چاہیں ہدایت نہیں دے سکتے بلکہ اللہ تعالی ہی جسے چاہے ہدایت دیتا ہے” القصص 56

اور اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے۔

“اور جس کو فتنہ میں ڈالنا اللہ کو منظور ہو تو آپ اس کےلئے ہدایت الہی میں سے کسی چیز کے مختار نہیں” المائدہ 41

اور فرمان ربانی ہے:

“گو آپ انکی ہدایت کے خواہش مند رہے ہیں لیکن اللہ تعالی اسے ہدایت نہیں دیتا جسے گمراہ کردے اور نہ ہی انکا کوئی مددگار ہوتا ہے” النحل 37

اور فرمان باری تعالی ہے:

“تو جس شخص کو اللہ تعالی ہدایت دینا چاہے تو اسکے سینہ کو اسلام کےلئے کشادہ کردیتا ہے اور جس کو گمراہ کرنا چاہے اس کے سینہ کو بہت تنگ کردیتا ہے جیسے کوئی آسمان میں چڑھتا ہے” الانعام 125

اور اس طرح کی آیات بہت ہی زیادہ ہیں۔

تو ان اور قرآن کی اس طرح کی دوسری آیات سے قدریہ کے مذہب کا باطل ہونا اخذ کیا جاسکتا ہے کہ: انسان اپنے عمل بھلائی اور برائی کرنے میں مستقل ہے اور یہ کہ یہ مشیت الہی نہیں بلکہ بندے کی اپنی چاہت ہے تو اللہ اس سے پاک اور بلند بالا ہے کہ اس کی ملک میں اسکی مشیت کے بغیر واقع کوئی ہو جائے اور اللہ تعالی اس سے بلند اور بڑا ہے۔ .

ماخذ

اضواء البیان (4۔44)

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android