وہ کونسی شروط ہیں جو کہ کسی عمل میں پائی جائیں تووہ صالح بن جائے؟
عمل صالح کی شرطیں
سوال: 22237
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
شیخ شنقیطی رحمہ اللہ تعالی کاقول ہےکہ :
اللہ تعالی کااس آیت کریمہ میں فرمان :
وہ لوگ جونیک اورصالح عمل کرتےہیں الکہف ۔/(2)
اس فرمان کی مرادکودوسری آیات نےبیان کردیاہےجواس پردلالت کرتی ہیں کہ عمل صالح ہونےکےلئےتین امورکاہوناضروری ہے :
اول : وہ عمل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی شریعت کےمطابق ہو ۔
توجوعمل بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کےلائےہوئےطریقےکےمخالف ہووہ عمل صالح نہیں بلکہ وہ باطل ہے ۔
اللہ تبارک وتعالی کاارشادہے :
رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) تمہیں جودیں وہ لےلو ۔۔۔ الحشر ۔/(7)
اورفرمان ربانی ہے :
جس نےرسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کی اطاعت کی اس نےاللہ تعالی کی اطاعت کی النساء ۔/(10)
اوراللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :
کیاان لوگوں نے(اللہ تعالی کے) ایسےشریک (مقررکررکھے) ہیں جنہوں نےایسے احکام دین مقررکردیئےہیں جواللہ تعالی کےفرمائےہوئےنہیں الشوری ۔/(21)
اس کےعلاوہ اوربھی آیات ہیں ۔
دوم : عمل کرنےوالااپنےعمل میں مخلص ہواوراسےصرف اللہ تعالی کےلئےہی کرے جوکہ اس کےاوراللہ تعالی کےدرمیان ہو ۔
اللہ تبارک وتعالی کافرمان ہے :
انہیں اس کےسواکوئی حکم ہی نہیں دیاگیاکہ صرف اللہ تعالی کی عبادت کریں اسی کےلئےدین کوخالص رکھیں البینۃ ۔/(5)
اوراللہ عزوجل کاارشاد ہے :
آپ کہہ دیجئے کہ مجھے حکم دیاگیاہے کہ اللہ تعالی کی اس طرح عبادت کروں کہ اسی کے لئے عبادت کوخالص کرلوں ، اورمجھے حکم دیاگیاہے کہ میں سب سے پہلا فرماں برداربن جاؤں ، کہہ دیجئے ! کہ مجھے تواپنے رب کی نافرمانی کر تے ہوئے بڑ ے دن کے عذاب کا خوف لگتا ہے ، کہہ دیجئے ! کہ میں توخالص اپنے رب ہی کی عبادت کرتاہوں ، تم اس کےسواجس کی چاہوعبادت کرتے رہو کہہ دیجئے ! کہ حقیقی نقصان اٹھانےوالے وہ میں جواپنےآپ اوراپنےاہل کوقیامت کےدن نقصان میں ڈالیں گے یاد رکھوکہ واضح اورصریح نقصان ہے الزمر ۔/( 11 ۔ 15 )
سوم : یہ کہ عمل عقیدہ صحیحہ اورایمان کی اساس پرمبنی ہو، کیونکہ عمل چھت کی طرح ہے اورعقیدہ بنیاد اوراساس ہے ۔
اللہ تبارک وتعالی کاارشاد ہے :
جوشخص نیک عمل کرے وہ مردہویاعورت لیکن باایمان ہو النحل /(97)
تویہاں پرعمل کوایمان سے مقیدکیا ہے ۔
اوراس مفہوم کوبہت سی آیات بیان کرتی ہیں ،
مثلااللہ تعالی کاغیرمومنوں کے اعمال کے متعلق فرمان ہے :
اورانہوں نےجواعمال کیے تھے ہم نےان کی طرف بڑھ کرانہیں پراگندہ ذروں کی طرح کردیا افرقان /( 23 )
اوراللہ تبارک وتعالی کاارشاد ہے :
اورکافروں کےاعمال اس چمکتی ہوئی ریت کی طرح ہیں جوچٹیل میدان میں ہو اورجسے پیاسا شخص دورسے پانی سمجھتا ہو النور /( 39 )
اوراللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :
ان کےاعمال کی مثال اس را کھ کی طرح ہے جس پرتیزہواآندھی والے دن چلے۔۔۔ ابراھیم /( 18 )
اس کےعلاوہ اورآیات جس طرح کہ پہلے وضاحت گزرچکی ہے ۔ .
ماخذ:
اضواءالبیان جلدنمبر ۔( 4 ۔صفحہ نمبر ۔9 ۔10 )