جیولری کی دکانوں پر آج کل ایک سفید رنگ کی چاندی جیسی معدنیات جسے بعض لوگ سفید سونا بھی کہتے ہیں اورکچھ اسے پلاٹین کا نام دیتے ہیں بیچا رہا ہے توکیا میرے اوپر اس میں سونے کی ہی زکاۃ ہوگی ؟
دوم :
بعض مردوں کے پیشانی پر ایک سیاہ رنگ کی علامت سی ظاہرہوتی ہے جسے لوگ نماز کی علامت کہتے ہیں ، لیکن میرے خاوند کی پیشانی پر یہ علامت نہیں حالانکہ وہ نماز کی پابندی کرتااورمسجد میں ادا کرتا ہے اوردین کا التزام بھی بہت زيادہ کرتا ہے ۔
توکیا یہی وہ علامت ہے جس کے بارہ میں آیا ہے کہ :
سجدوں کے اثر سے ان کی پیشانیوں پر علامت ونشان ہوتے ہيں ؟ ۔
اوریہ ہرآدمی کی پیشانی پر ظاہر کیوں نہیں ہوتی اورپھر عورتوں کے لیے بھی نہيں ہوتی توکیا اس علامت کے نہ ہونے کا کوئ معنی ہے ؟
سوم :
ہم پانچ برس سے کراۓ کے فلیٹ ميں رہائش پذیر ہیں ہم محسوس کرتے اوربہت سی اشیاء دیکھتے جس کی بنا پر ہمیں شک ہونے لگا کہ فلیٹ میں جن بھی رہتے ہیں اوران آخری دنوں میں نے خود باورچی خانہ میں ایک شیشے کا گلاس اڑتے اوردیوار پرلگنے کے بعد شیشے کی ٹکڑیوں میں بٹتے ہوۓ دیکھا ، ہمیں پتہ نہیں چل رہا کہ ہم کیا کریں ؟
چہارم :
میں مسلمان عورت ہوں اورمیری طرح اوربھی بہت سی ہونگی میں مسلمانوں کے بارہ میں امریکی اوریھودی کردار کی بنا پر بہت ہی غمزدہ ہوں اوراندر سے ٹوٹ چکی ہوں مجھے علم نہیں کہ اس سلسلے میں مجھ پر اللہ تعالی کے سامنے کیا کرنا واجب ہے ، اورمیرے ہاتھ میں کیا ہے جسے میں کر کے اللہ تعالی کے سامنے بری الذمہ ہوسکوں ، اورکیا کوئ ایسی معین چيزواجب ہے جو میں کرسکوں ؟
سفیدسونے کی زکاۃ اورجنوں کے مسکن والے گھر کے بارہ میں سوال
سوال: 22948
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اول :
اگرتووہ معدنیات سونا یا پھر چاندی ہے تواس میں زکاۃ ہوگی اوراس کے سونا یا چاندی کی تحدید میں آپ جیولر سے رابطہ کریں ۔
دوم :
اس علامت کا ہر نمازی کی پیشانی میں ظاہر ہونا ضروری نہیں بلکہ اس میں طبیعت جلد کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہیں ، اور اسی طرح اس علامت یا نشان کا ظاہر ہونا کسی شخص کی اصلاح اورنیک ہونے پر دلالت نہیں کرتا ۔
اوراللہ تعالی کے فرمان سیماھم فی وجوہھم کے معنی میں مفسرین سے مشہور ہے کہ اس کا معنی اورامراد اطاعت کا نور ہے ۔
سوم :
آپ اپنے گھرمیں تین دن تک سورۃ البقرۃ کی تلاوت کریں اورہر دن ایک بار تلاوت کرنی ہوگی ۔
چہارم :
آپ اپنے مظلوم مسلمانوں کے لیے اللہ تعالی سے دعا کریں ہوسکتا ہے اللہ تعالی دعا قبول کرلے اوران کے لیے آپ مالی طورپر بھی جتنی طاقت رکھتی ہیں صدقہ و خیرات اورتعاون کریں ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد