میں ایک امریکی مسلمان ہوں اورعیسائ لڑکی سے شادی کی ہے جوکہ اب اسلام قبول کرنے کا عزم رکھتی ہے تومیرا سوال یہ ہے کہ اگرمیری بیوی مسلمان ہونے کے بعد پھر مرتد ہوجاۓ توکیا میں اسے رکھوں یا کہ طلاق دے دوں ، اسلام کے مطابق مجھے کیا کرنا ہوگا ؟
اگربیوی اسلام قبول کرکے مرتد ہوجاۓ توکیا کرنا چاہۓ ؟
سوال: 23444
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
دین اسلام کی ھدایت ملنا ایک عظیم نعمت ہے اورجوشخص کسی کی ھدایت کا سبب بنتا ہے اسے بھی اللہ تعالی اجر عظيم سے نوازتے ہیں ۔
سھل بن سعد رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کویہ فرماتے ہوۓ سنا :
( آپ علی بن ابی طالب رضي اللہ تعالی عنہ کوفرمارہے تھے : اللہ تعالی کی قسم اگرتیری وجہ سے کسی ایک شخص کوبھی ھدایت نصیب ہوجاۓ توتیرے لیےسرخ اونٹوں سے زيادہ بہتر اورقیمتی ہے ) صحیح بخاری حدیث نمبر ( 2942 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 2404 ) ۔
میرے بھائ آپ اپنی بیوی کی دین اسلام کی طرف ھدایت کے لیے انتہائ کوشش کریں کیونکہ اس میں آپ اورآپ کی بیوی اورآپ دونوں کی اولاد کے لیے بھلائ اوربہت زیادہ خیر ہے ۔
اور اسلام کےبعد اس کی حالت کا سوال تویہ معاملہ اللہ تعالی پرہے آپ کوتواپنے بارہ میں بھی علم نہیں کہ آپ کوکیا ہوجاۓ ، کیا آپ اسلام پرثابت قدم رہیں گے یا کہ نہیں ؟
اس لیے کہ دل اللہ رحمن کی انگلیوں کے درمیان ہے وہ اسے جس طرح چاہے الٹ دیتا ہے توآپ کے علاوہ کسی اورکے بارہ میں کس طرح کچھ کہا جاسکتا ہے
انس بن مالک رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کثرت یہ دعا پڑھا کرتے تھے :
( يَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ ثَبِّتْ قَلْبِي عَلَى دِينِكَ ) اے دلوں کوالٹ پلٹ کرنے والے میرے دل کو اپنے دین پر تابت رکھنا ۔
میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا :
اے اللہ تعالی کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہم آپ اورجوکچھ آپ لاۓ ہیں اس ایمان لاۓ توکیا پھر بھی آپ کوہمارا ڈررہتا ہے ؟
تونبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
جی ہاں ! یقینا دل اللہ تعالی کی انگلیوں کے درمیان ہیں وہ انہیں جس طرح چاہے الٹ پلٹ کرتا ہے ۔ سنن ترمذی حدیث نمبر ( 2140 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح ترمذی ( 2792 ) میں اسے صحیح قرار دیا ہے ۔
ہم آپ کویاد دلاتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کونیک شگون اورفال اچھی لگتی تھی ۔
انس بن مالک رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
کوئ متعدی بیماری اوربدشگونی نہیں ہے اورمجھے فال اچھی لگتی ہے ، صحابہ کرام نے عرض کی کہ فال کیا ہے ؟
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اچھی بات فال ہے ۔ صحیح بخاری حدیث نمبر ( 5776 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 2224 ) ۔
توآپ بھی اچھا شگون لیتے ہوۓ یہ کہیں کہ وہ اسلام پرقائم رہےگی ، اس وقت آپ سے صرف مطلوب یہ ہے کہ آپ اس کے ھدایت پرآنےکی کوشش کریں ۔
اوراگر بیوی اسلام قبول کرنے کے بعد مرتد ہوجاۓ تواسے چھوڑنا ضروری اورواجب ہے اس کے ساتھ اس وقت تک رہنا جائزنہیں جب تک کہ وہ اسلام کی طرف واپس نہ آجاۓ ۔
ہم اللہ تعالی سے اپنے اورآپ کے لیے حسن خاتمہ اوراعمال صالحہ کی دعا کرتے ہيں ۔
واللہ اعلم.
ماخذ:
الشيخ محمد صالح المنجد