داؤن لود کریں
0 / 0

کیاحدیث ( الحمدللہ الذی اطعمنی ورزقنی ) صحیح ہے

سوال: 25824

کھانے کے سے فارغ ہوکر یہ دعا پڑھی جاتی ہے ( الحمد للہ الذی اطعمنی ورزقنی وجعلنی من المسلمین ) ( اس اللہ تعالی کی تعریف ہے جس نے مجھے کھلایا اوررزق دیا اور مسلمان بنایا ) یہ حدیث ضعیف ہے لیکن اس کی میرے پاس دلیل نہیں کسی نے دلیل طلب کی ہے آپ سے گزارش ہے کہ شرح فرمادیں ۔

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

الحمدللہ

حدیث کے الفاظ :

عن ابی سعید رضي اللہ تعالی عنہ قال : کان النبی صلی اللہ علیہ وسلم اذا اکل او
شرب قال : الحمدللہ الذی اطعمنا وسقانا وجعلنا مسلمین ۔

ابوسعید رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب کھاناکھاتے
یا پانی پیتے تو یہ کہتے تھے :

( اس اللہ تعالی کی تعریف ہے جس نے ہمیں کھلایا اورپلایا اوررزق دیا اور مسلمان
بنایا ) ۔ سنن ابو داود حدیث نمبر ( 3850 ) ترمذی حدیث نمبر ( 3457 ) ۔

علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے شیخ الاسلام کی کتاب الکلم الطیب میں اس کی
تخریج کرتے ہوۓ کہا ہے کہ :

یہ حدیث ضعیف الاسناد ہے اس لیے کہ اس میں راویوں کا اضطراب ہے جیسا کہ حافظ ابن
حجر رحمہ اللہ تعالی نے تھذيب اور اس سے قبل حافظ مزی رحمہ اللہ تعالی نے تحفۃ
الاشراف ( 3 / 353 – 354 ) میں اوران سے بھی قبل امام بخاری رحمہ اللہ تعالی نے
التاریخ الکبیر ( 1 / 353 – 354 ) میں اورامام نسائ رحمہ اللہ تعالی نے الیوم
واللیلۃ ( 288 – 290 ) میں بیان کیا ہے اورامام ترمذی رحمہ اللہ تعالی نےاس مسئلہ
میں متساھل ہونے کی باوجوداسے حسن نہیں کہا ۔ اھـ دیکھیں الکلم الطیب تخریج علامہ
البانی ( 189 ) ۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے مشابہ اوراحادیث وارد اورثابت و صحیح ہیں جن
میں سے بعض کا ذکر ذيل میں کیا جاتا ہے :

ابوامامہ رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب کھانے
سے فارغ ہوتے اور ایک دفع کہا کہ جب دسترخوان اٹھا لیا جاتا تونبی صلی علیہ وسلم یہ
دعا پڑھتے :

الحمدللہ الذی کفانا ، واروانا غیر مکفی ولامکفور ۔

( تمام تعریفات اللہ کی ہیں جوہمیں کافی ہوا اورجس نے ہمیں پیٹ بھر کرکھانا دیا
کافی نہ سجھا گیا اورنہ ہی ناشکری کی گئ )

اورایک دفع یہ کہا :

الذی ربنا غیرمکفی ولا مودع ولامستغنی ربنا ۔

( تمام تعریفیں ہمارے رب اور اللہ کے لیے ہیں ، جسے نہ کافی سمجھا گیا ہے اورنہ
چھوڑا گیا ہے اورنہ اس سے بے پرواہی کی گئ ہے اے ہمارے رب ) ۔ صحیح بخاری حدیث نمبر
( 5459 ) ۔

ابوایوب انصاری رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب
کھاتے یا پیتے تو یہ کہا کرتے تھے :

الحمدللہ الذي اطعم وسقی وسوغہ وجعل لہ مخرجا ۔

( تمام تعریفیں اس اللہ تعالی کے لیے ہیں جس نے ہمیں کھلایا اور پلایا اوراسے
آسانی سے ھضم ہونےوالا اوراسے باہرنکالنے کا راستہ بنایا ) ۔

دیکھیں ابوداود حدیث نمبر ( 3851 ) اورعلامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے اسے
سلسلہ احادیث الصحیحہ حديث نمبر ( 2061 ) میں صحیح کہا ہے ۔

واللہ تعالی اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android