میری بیوی نے افطاری تیار کرنے میں مجھ سے تعاون کرنے کو کہا تو میں نے اس تعاون کے دوران بھول کر کھانے کا نمک چکھ لیا کیا اس بنا پر میرا روزہ تو نہیں ٹوٹ گیا کیونکہ میں نے ایسا کام کیا ہے جو کہ نہ تو شرعی طور پر اور نہ ہی عرف کے اعتبار سے میرے ذمہ ہے ؟
0 / 0
8,87410/10/2005
ضرورت کی بنا پر کھانا چکھنا اور اسے بھول کر نگلنا
سوال: 26837
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
روزے دار پر کوئی حرج نہیں کہ وہ ضرورت پڑنے پر کھانے کا نمک چکھے وہ اس طرح کہ زبان پر رکھ کر چکھنے کے بعد بغیر نگلے تھوک دے اور اس میں کوئی فرق نہیں کہ وہ روزے دار مرد ہو یا عورت ۔
اور اگر روزے دار نے بھول کر اسے نگل بھی لیا تو اس پر کوئی چیز نہیں بلکہ وہ اپنے روزے کو مکمل کرے کیونکہ شریعت میں عموعی طور پر یہ دلائل موجود ہیں کہ بھولنے والے کے ذمہ کچھ نہیں ۔
اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا بھی یہ فرمان ہے کہ :
( جس نے روزے کی حالت میں بھول کر کھا پی لیا تو وہ اپنے روزے کو مکمل کرے بیشک اسے اللہ تعالی نے کھلایا اور پلایا ہے )
صحیح بخاری حدیث نمبر (1399) صحیح مسلم حدیث نمبر (1155)
واللہ تعالی اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب