بہت مدت قبل ميں كچھ اشخاص كے ساتھ سفر ميں تھا جنہيں ميں جانتا بھى نہ تھا، ہم نے كرنسى چينج كروانا چاہى تو ان ميں سے ايك شخص نے مجھے كرنسى تبديل كروانے كے ليے كچھ رقم دى، ميں نے وہ رقم لے كر اپنے اہل و عيال پر صرف كردى اور جب اس نے رقم كا مطالبہ كيا تو ميں نے دينے سے انكار كر ديا، الحمد للہ اب ميں توبہ كر چكا ہوں ليكن اس شخص كو جانتا نہيں اور نہ ہى مجھے اس كى رہائش كا علم ہے، اب مجھے كيا كرنا ہو گا ؟
ايك شخص كا مال غصب كرنے كے بعد توبہ كرنا چاہتا ہے
سوال: 33858
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
آپ نے جو كچھ ذكر كيا ہے اگر تو واقعى ايسا ہى ہے تو پھر آپ ايك عظيم گناہ كے مرتكب ہوئے ہيں، آپ كو اس سے توبہ و استغفار كرنا چاہيے، اور اور پورى جدوجھد اور كوشش كے ساتھ رقم كے مالك كو تلاش كرنا چاہيے اگر تو وہ شخص مل جائے تو اس سے معذرت كرو اور اسے مذكورہ رقم ادا كرو، اور اگر وہ شخص نہيں ملتا تو اس كے ورثاء تلاش كر كے انہيں يہ رقم ادا كر ديں، اور اگر اس كے ورثاء بھى نہيں ملتے تو پھر يہ رقم اس شخص كى جانب سے اس نيت كے ساتھ صدقہ كرديں كہ اس كا ثواب صاحب مال كو ملے گا، اور اگر بعد ميں آپ كو وہ شخص يا اس كے ورثاء مل جائيں تو انہيں سارا واقعہ بتائيں، اگر تو وہ اس پر راضى ہوں تو بہتر اور اگر راضى نہيں ہوتے تو آپ انہيں ان كا حق واپس كريں، اور صدقہ كرنے كا اجرو ثواب آپ كو مل جائے گا.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے .
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 14 / 24 )