سوال: میں جانتا ہوں کہ کچھ علمائے کرام نے سگریٹ نوشی کو حرام قرار دیا ہے، لیکن روزے کی حالت میں سگریٹ نوشی کو حرام کیوں قرار دیا جاتا ہے حالانکہ کوئی کھانے یا پینے کی چیز حلق میں داخل نہیں ہوتی۔
میں نے اس بارے میں متعدد لوگوں سے پوچھا ہے، لیکن مجھے کسی نے تسلی بخش جواب نہیں دیا ، سب نے یہ کہہ دیا کہ کیونکہ سگریٹ نوشی حرام ہے اس لیے روزے کے دوران بھی حرام ہے، میں چاہتا ہوں کہ آپ مجھے بتلائیں میں کیا کروں؟
رمضان میں سگریٹ نوشی کرنا
سوال: 37765
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
سگریٹ نوشی حرام ہے اور اس کے حرام ہونے میں کوئی شک نہیں ہے، اس کیلیے سوال نمبر: (10922) اور (7432) کا مطالعہ کریں۔
سگریٹ نوشی روزہ اس لیے توڑ دیتی ہے کہ اس میں دھواں پیٹ اور معدے تک پہنچتا ہے۔
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے عطر سونگھنے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا:
"رمضان میں دن کے وقت خوشبو استعمال کرنا جائز ہے، اگر دھونی سونگھنا جائز نہیں ہے؛ کیونکہ اس کادھواں معدے تک پہنچے گا" انتہی
"فتاوى إسلامية " ( 2 / 128 )
چونکہ سگریٹ اور دھونی دونوں کا دھواں ہوتا ہے [اس لیے دونوں کے دھوئیں کو روزے کی حالت میں پیٹ میں لے کر جانا جائز نہیں ] لیکن دونوں کا حکم اصل کے اعتبار سے درست ہے؛ کیونکہ اگر بتی حلال اور اچھی چیز ہے، جبکہ سگریٹ حرام اور خبیث چیز ہے۔
واللہ اعلم.
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب
متعلقہ جوابات