داؤن لود کریں
0 / 0
6,39603/04/2004

كيا انٹرنيٹ كى دوكان سے كمائى حرام ہے يا حلال؟

سوال: 39903

انٹرنيٹ كيفے كى كمائى حلال ہے يا حرام، يہ علم ميں ہونا چاہيے كہ ايك مسلمان خاندان كا صرف يہى واحد ذريعہ آمدن ہے ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

انٹر نيٹ حلال اشياء ميں بھى استعمال ہوتا ہے اور حرام ميں بھى اور
خير و شر دونوں كے ليے، لہذا اگر كيفے كو كنٹرول كرنا ممكن ہو اور حرام كام كے ليے
استعمال نہ ہونے ديا جائے تو اس وقت اس سے حاصل شدہ كمائى حلال ہو گى.

اور اگر كيفے كا مالك اپنے گاہكوں پر انكار اور انہيں حرام كام سے
روكنے ميں سستى اور كاہلى سے كام لے تو برائى كا انكار نہ كرنے اور گناہ اور معصيت
ميں ان كا تعاون كرنے كى بنا پر وہ گنہگار ہو گا، اور اس سے حاصل كردہ كمائى حرام
اور خبيث ہو گى.

مزيد تفصيل كے ليے سوال نمبر (
34672
) كا جواب ضرور ديكھيں.

واللہ اعلم.

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android