كيا ہم تراويح كى ہر پہلى ركعت ميں دعاء استفتاح پڑھيں ؟
نماز تراويح ميں دعاء استفتاح پڑھنا
سوال: 66558
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جى ہاں دلائل كے عموم كى بنا پر نماز تراويح اور اس كے علاوہ ہر نفلى نماز كى ہر پہلى ركعت ميں آپ كے ليے دعاء استفتاح پڑھنى مشروع ہے.
قيام الليل كے متعلق جو خاص كر دعاء استفتاح وارد ہيں وہ درج ذيل ہيں:
تين بار لا الہ الا اللہ، اور تين بار اللہ اكبر.
ايك صحابى نے درج ذيل دعاء استفتاح پڑھى:
(الله أكبر كبيراً ، والحمد لله كثيراً ، وسبحان الله بكرة وأصيلاً ) تو نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
” مجھے اس سے تعجب ہوا اور اس كے ليے آسمان كے دروازے كھول ديے گئے “
اور ايك دوسرے شخص نے يہ دعا استفتاح پڑھى:
( الحمد لله حمداً كثيراً طيباً مباركاً فيه ) تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
” ميں نے بارہ فرشتوں كو ديكھا كہ وہ اسے اوپر لے جانے ميں ايك دوسرے سے جلدى كر رہے تھے “
( اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ نُورُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ ، وَلَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ قَيِّمُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ ، وَلَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ مَلِكُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ ، وَلَكَ الْحَمْدُ ، أَنْتَ الْحَقُّ ، وَوَعْدُكَ حَقٌّ ، وَقَوْلُكَ حَقٌّ ، وَلِقَاؤُكَ حَقٌّ ، وَالْجَنَّةُ حَقٌّ ، وَالنَّارُ حَقٌّ ، وَالسَّاعَةُ حَقٌّ ، وَالنَّبِيُّونَ حَقٌّ ، وَمُحَمَّدٌ حَقٌّ ، اللَّهُمَّ لَكَ أَسْلَمْتُ ، وَعَلَيْكَ تَوَكَّلْتُ ، وَبِكَ آمَنْتُ ، وَإِلَيْكَ أَنَبْتُ ، وَبِكَ خَاصَمْتُ ، وَإِلَيْكَ حَاكَمْتُ ، أنت ربنا وإليك المصير ، فَاغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ ، وَمَا أَخَّرْتُ ، وَمَا أَسْرَرْتُ ، وَمَا أَعْلَنْتُ ، وما أنت أعلم به مني ، أَنْتَ الْمُقَدِّمُ ، وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ ، أنت إلهي ، لا إِلَهَ إِلا أَنْتَ ، ولا حول ولا قوة إلا بك )
اے اللہ تعريفات تيرے ليے ہيں، تو آسمان و زمين اور جو كچھ اس ميں ہے اس كا نور ہے، اور تعريفات تيرے ليے ہى ہيں تو آسمان و زمين اور جو كچھ ان ميں ہے اس كا نگہبان ہے، اور اے آسمان و زمين اور اس ميں جو كچھ ہے كے مالك سب تعريفات تيرى ہى ہيں، اور تيرى ہى حمد و تعريفات ہيں، تو حق ہے، اور تيرا وعدہ حق ہے، اور تيرا فرمان حق و سچ ہے، اور تيرى ملاقات بھى حق ہے، اور جنت حق ہے اور آگ بھى حق، اور قيامت بھى حق ہے، اور سب انبياء حق ہيں، اور محمد صلى اللہ عليہ وسلم حق ہيں، اے اللہ ميں تيرے ليے مسلمان ہوا، اور تجھ پر ہى توكل كرتا ہوں، اور تجھ پر ايمان لايا، اور تيرى طرف رجوع كيا، اور تيرى مدد كے ساتھ اپنے مدمقابل سے جھگڑتا ہوں، اور فيصلہ كے ليے تيرى طرف رجوع كرتا ہوں، تو ہمارا رب ہے، اور تيرى طرف ہى ہمارا لوٹنا ہے، ميں نے پہلے كيا ہے اسے بھى معاف كردے، اور جو بعد ميں كيا اسے بھى معاف كردے، اور جو پوشيدہ كيا اسے بھى اور جو اعلانيہ كيا اسے بھى بخش دے، اور تجھے اس كا مجھ سے زيادہ علم ہے، تو ہى مقدم ہے، اور تو ہى مؤخر، تو ميرا الہ ہے، تيرے علاوہ كوئى الہ اور معبود نہيں، اور تيرے بغير كسى نيكى كى طاقت نہيں.
اور يہ دعا بھى ہے:
( اللَّهُمَّ رَبَّ جِبْرِيلَ وَمِيكَائِيلَ وَإِسْرَافِيلَ فَاطِرَ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ عَالِمَ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ أَنْتَ تَحْكُمُ بَيْنَ عِبَادِكَ فِيمَا كَانُوا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ اهْدِنِي لِمَا اخْتُلِفَ فِيهِ مِنْ الْحَقِّ بِإِذْنِكَ إِنَّكَ تَهْدِي مَنْ تَشَاءُ إِلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ )
اے جبريل اور ميكائيل اور اسرافيل عليہم السلام كے رب، آسمان و زمين كو پيدا كرنے والے، اور غيب اور حاضر كے رب، تو اپنے بندوں كے درميان اس فيصلہ كرنے والا ہے جس ميں وہ اختلاف كرتے ہيں، جس ميں اختلاف كيا گيا ہے اس ميں تو مجھے اپنى طرف سے حق كے ساتھ ہدايت نصيب فرما، بلا شبہ تو جسے چاہے صراط مستقيم كى طرف ہدايت ديتا ہے”
نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم دس بار اللہ اكبر كہتے، اور دس بار الحمد للہ كہتے اور دس بار لا الہ الا اللہ كہتے اور دس بار استغفر اللہ كہتے، اور دس بار يہ دعا پڑھتے:
( اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي ، وَاهْدِنِي ، وَارْزُقْنِي ، وعافني )
اے اللہ مجھے بخش دے، اور مجھے ہدايت نصيب فرما، اور مجھے رزق عطا فرما، اور مجھے عافيت سے نواز.
اور دس بار يہ دعا پڑھتے:
( اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ الضِّيقِ يَوْمَ الْحِسَابِ ).
اے اللہ ميں حساب و كتاب والے دن كى تنگى سے تيرى پناہ ميں آتا ہوں.
اور يہ دعا بھى تين بار پڑھا كرتے تھے:
اللہ اكبر: ( ذُو الْمَلَكُوتِ وَالْجَبَرُوتِ وَالْكِبْرِيَاءِ وَالْعَظَمَةِ ).
ديكھيں: صفۃ صلاۃ النبى للالبانى صفحہ نمبر ( 94 – 95 ).
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب