ایسی عورت جوکہ نفسانی امراض میں مبتلاہے ( حرارت اورعصابی اضطراب وغیرہ) جس کی بناپراس نےتقریباچارسال تک رمضان کےروزےنہیں رکھےتوکیااس حالت میں وہ روزوں کی قضاءکرےگایانہیں اوراس کاحکم کیاہوگا ؟
بیماری کی بناپرروزےترک کرنا
سوال: 7510
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگرتواس نےروزےعدم قدرت کی بناپرترک کئےتوجب وہ اس کی قدرت رکھےاس کےذمہ ان چارسالوں کی قضاءواجب ہے ۔
اللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :
ہاں تم میں سےجوبیمارہویامسافرہواسےدوسرےدنوں میں یہ گنتی پوری کرنی چاہئےتمہارےساتھ اللہ تعالی کاارادہ آسانی کاہےسختی کانہیں وہ چاہتاہےکہ تم گنتی پوری کرلواوراللہ تعالی کی دی ہوئی ھدایت پراس کی بڑائیاں بیان کرواوراس کاشکراداکرو
اوراگروہ بیمارہواورڈاکٹروں کی رپورٹ کےمطابق اس کااس بیماری سےشفایاب ہونا نظرنہیں آتااوروہ روزے رکھنےسےعاجز ہےتو پھراس نےجتنےدن روزےچھوڑے ہوں ہردن کےبدلےمیں وہ ایک مسکین کوکھانادے ۔
اوراس کی مقدارنصف صاع ہےچاہےوہ گندم یاکھجوریاچاول وغیرہ ہوں جوکہ ان کےگھروں میں کھایاجاتاہے ۔
اس کامعاملہ اس بوڑھےشیخ اوربوڑھی عورت جیساہی ہےجوروزےنہیں رکھ سکتے بلکہ ان پرروزےرکھنابہت شدیدقسم کی مشقت ہےتوان کےذمہ قضاءنہیں بلکہ کھانادیناہے .
ماخذ:
فتاوى اللجنۃ الدائمۃ