ایک شخص شوال کے چھ روزے رکھتا رہا لیکن کسی ایک برس وہ مرض یا سستی یا کسی اورمانع کی وجہ سے روزے نہ رکھ سکا توکیا وہ گنہگار ہوگا ، ہم یہ سنتے رہتے ہيں کہ جو ایک برس رکھ لے اس پرواجب ہے کہ وہ روزے رکھنے نہ چھوڑے ؟
0 / 0
9,36228/09/2009
کیا ہرسال شوال کے چھ روزے رکھنے لازم ہيں ؟
سوال: 7865
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
عید الفطر کے بعد شوال میں چھ روزے رکھنے سنت ہیں ، اورجوایک بار رکھے اس پر واجب نہيں کہ وہ مستقل طورپر ہر سال رکھے ، اورکسی ایک سال روزے نہ رکھنے سے گنہگار نہیں ہوگا ۔
اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے اللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اوران کی آل اورصحابہ کرام پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
دیکھیں فتاوی لجنۃ الدائمۃ ( 10 / 391 ) ۔