0 / 0

خاوند انٹرنيٹ پر عورتوں سے باتيں كرتا اور فحش ويب سائٹس كا ويزٹ كرتا اور بيوى اسے روكتى ہے

سوال: 82089

ميں ايك ديندار عورت سے شادى شدہ ہوں اور ايك مسجد كا مؤذن بھى ہوں، ليكن انٹر نيٹ پر بلافائدہ اپنا وقت ضائع كرتا رہتا ہوں، اور بعض اوقات تو شيطان مجھے گمراہ كرتا ہے تو ميں عورتوں سے وائس چيٹ بھى كرتا ہوں اور بعض اوقات فحش پروگرام بھى ديكھتا ہوں.

اور بعض اوقات مجھ پر نيند غالب آجاتى ہے تو ميں فرضى نماز كے اوقات ميں سويا رہتا ہوں، اور جب ميرى بيوى مجھے نصيحت كرتى ہے تو ميں اس سے تنگ ہوتا اور اس پر ناراض ہوتا ہوں، اس طرح ہمارے درميان مشكلات پيدا ہو جاتى ہيں، ميں نے جو كچھ كيا ہوتا ہے اس پر توبہ و استغفار كرتا ہوں، ليكن كچھ ہى عرصہ بعد دوبارہ وہى كچھ كرنے لگتا ہوں، اور بيوى مجھے پھر نصيحت كرتى ہے تو دوبارہ مشكلات پيدا ہو جاتى ہيں.

اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے، آپ مجھے اس سلسلہ ميں كيا نصيحت كرتے ہيں، اور ميرى بيوى كو ميرے سلسلہ ميں كيا كرنا چاہيے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

جواب :

الحمدللہ:

اول:

جيسا كہ آپ نےبيان كيا ہے اگر تو معاملہ ايسا ہى ہے اور آپ بلافائدہ انٹر نيٹ پر اپنا وقت ضائعكرتے ہيں، اور اس طرح آپ فحش پروگرام ديكھ كر اور عورتوں سے وائس چيٹ كے ذريعہگناہ و معصيت كے مرتكب ہونے كے ساتھ ساتھ فرضى نمازوں كے وقت سوئے رہتے ہيں، اوراپنے كام كاج ميں بھى كوتاہى كے مرتكب ہو رہے ہيں، تو آپ كے ليے انٹرنيٹ استعمالكرنے ميں كوئى خير و بھلائى نہيں، بلكہ آپ نے جو كچھ بيان كيا ہے اس صورت ميں توانٹر نيٹ استعمال كرنا ہى حرام ہوگا.

كيونكہ شرعى اصولقواعد ميں يہ شامل ہے كہ وہ ذريعہ اور وسيلہ جو فساد اور خرابى تك لےجانے كا باعثبنے اسے ختم اور بند كيا جائے، چنانچہ جو وسيلہ اور ذريعہ بھى حرام كام تك لے جانےكا باعث ہو وہ وسيلہ بھى حرام ہوگا.

آپ نے انٹر نيٹكے بارہ ميں اپنے متعلق جو كچھ بيان كيا ہے اس ميں دوسروں كے ليے بھى عبرت پائىجاتى ہے جو اس مسئلہ ميں سستى و كوتاہى كرتے ہيں اور اپنے آپ يا اپنے گھر والوںاور بچوں كو بےلگام چھوڑ ديتے ہيں، اور انہيں ہوش اس وقت آتى ہے جب وقت اور پانىسر سےگزر چكا ہوتا ہے.

ہم اللہ كا شكرادا كرتے ہيں كہ اس نے آپ كو ايك نيك و صالح بيوى عطا فرمائى ہے جو خير و بھلائىميں آپ كى معاونت كرتى اور برائى سے روكتى رہتى ہے، اور آپ كو اس خطرناك كام سےآگاہ كر رہى ہے جس ميں آپ پڑ چكے ہيں.

اور آپ كا يہسوال كرنا اس خير و بھلائى كى دليل ہے جو آپ كے دل ميں پائى جاتى ہے، كيونكہ وہىدل زندہ ہے جو معصيت و نافرمانى كے زخموں سے درد اور تكليف محسوس كرے، جيسا كہ ايكمقولہ بھى ہے:

ميت كو زخم سےكوئى تكليف نہيں ہوتى.

دوم:

آپ پر واجب وضرورى ہے كہ جتنى جلدى ہو سكے آپ اللہ سبحانہ و تعالى كے ہاں توبہ و استغفار كريں،اور جو كچھ ہو چكا اس پر نادم ہوں، اور فورى طور پر انٹرنيٹ سے مكمل طور پربائيكاٹ كر ديں، كيونكہ انسان كے ليے وقت ہى سب سے قيمتى چيز ہے.

اور پھر جو وسائلحرام كام كى طرف لےجانے كا باعث بنيں وہ وسائل بھى حرام ہيں، ان وسائل كو ترك كرنااور چھوڑنا اور ان سے دور رہنا ضرورى ہے.

بلكہ آپ اپنے آپكو قرآن مجيد كى تلاوت اور علمى مجالس ميں حاضر ہو كر نيك و صالح افراد كى صحبتاختيار كر كے مصروف ركھيں، تو آپ كو وہ كچھ سرور و خوشى اور سعادت و شرح صدر حاصلہوگا جس سے آپ كى آنكھيں ٹھنڈى ہو جائيں گى، كيونكہ جب بندہ اپنے اور اپنے خالق ومالك كے درميان تعلقات كو صحيح كر ليتا ہے تو اس كے ليے ہر چيز صحيح ہو جاتى ہے.

مزيد آپ سوالنمبر ( 26985 ) اور ( 49670 ) كے جوابات كامطالعہ ضرور كريں.

سوم:

آپ اپنى بيوى كاضرور شكريہ ادا كريں، اور آپ كو اپنى بيوى كا مشكور ہونا چاہيے، اور اس كى ساتھحسن معاشرت اور اچھا سلوك كرنا چاہيے، بلكہ آپ اس كى اور زيادہ عزت و تكريم كريں،كيونكہ اس كا آپ كو نصيحت كرنا اور آپ كو ان غلط كاموں سے منع كرنا آپ كے ساتھمحبت كى سچائى كى دليل ہے كہ وہ آپ سے سچى محبت ركھتى ہے، اور اس كى بھى دليل ہےكہ وہ ايك نيك و صالح اور متقى و پرہيزگار عورت ہے.

اور اسے چاہيے كہوہ اپنے اس نصيحت كرنے كے عمل كو جارى ركھے، اور اس گناہ و معصيت كو چھوڑنے اور اسسے دور رہنے پر آپ كى معاونت كرے، تا كہ آپ دونوں كى زندگى مشكلات سے بچ جائے.

اللہ تعالى سےہمارى دعا ہے كہ وہ آپ دونوں كو توفيق سے نوازے اور آپ كى راہنمائى فرمائے، اور آپكو صراط مستقيم كى راہ دكھائے.

واللہ اعلم

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android