اگروہ قبول اسلام کااعلان کرے تواسے تنخواہ سے محروم ہونا پڑے گا توکیا وہ اسے چھپا کررکھے
سوال: 8593
میں نے نصف برس قبل اسلام قبول کیا تھا قبول اسلام کےبعدمیں نےاپنی زندگی میں ہرقسم کی تبدیلی سے بہت زيادہ خوشی محسوس کی ہے ، لیکن ابھی تک میں نے اپنے آپ کوکاغذات میں مسلمان نہیں لکھوایا ۔
مستقبل میں میرا ارادہ ہے کہ میں مدرس بنوں لیکن مجھے ایک مشکل درپیش ہے :
وہ یہ کہ جرمنی مسلمان مدرسوں یا ٹیچروں کوملازمت نہیں دیتا تواس لیے مجھے ملازمت نہ ملنے کا احتمال ہے تومیراسؤال یہ ہے کہ :
کیا یہ جائزہے کہ میں ملازمت ملنے تک اپنے اسلام کا اعلان نہ کروں بلکہ اسے چھپاۓ رکھوں ؟
کیا یہ ممکن ہے کہ میں اللہ تعالی کی عبادت چوری چھپے کروں اورحکومتی اداروں کواس کا علم نہ ہوسکے کہ میں اسلام قبول کرچکا ہوں ؟
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
میں نے یہ سوال اپنے شیخ اوراستاذ فضیلۃ الشيخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ تعالی کے سامنے رکھا توان کا جواب تھا :
اس کے لیے ضروری اورلازم نہيں کہ وہ اپنے اسلام کا انہیں بتاتا پھرے ، اوراس میں بھی کوئ حرج نہیں کہ اگراسے اپنی جان کا خطرہ ہوتواپنے دین کوچھپا کررکھے ۔ انتھی ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشيخ محمد بن صالح العثيمين