میں اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی بہت زیادہ کوشش کرتی ہوں، لیکن میرا خاوند اسلام کے بارے میں کچھ بری باتیں کرتا ہے، جب میں اسے کسی بات کی وضاحت پیش کرنا چاہتی ہوں تو وہ میری بات نہیں سنتا، وہ پڑھا لکھا انسان ہے، جبکہ میں اپنی تعلیم پوری نہیں کر پائی تھی۔ میں کوشش کرتی رہتی ہوں کہ دین کی معلومات حاصل کروں، اور کتاب و سنت کو سمجھوں لیکن آخر کار بات وہی آ جاتی ہے کہ میرے پاس مکمل علم نہیں ہے۔ میرے چھ بچے ہیں ان میں کچھ کی عمریں 9 سال سے کم ہیں اور کچھ 13 سال سے بھی بڑے ہیں، میں ایسا طریقہ جاننا چاہتی ہوں جس سے میں زیادہ سے زیادہ دین کی پابند بن جاؤں؟ میں یہ چیز اپنے بچوں کے دلوں میں کس طرح رچا اور بسا سکتی ہوں کہ جہاں پر گھر کے تمام بڑے افراد نماز کی پابندی نہیں کرتے، اس کی وجہ سے بسا اوقات میں ہمت ہار بیٹھتی ہوں!
برے ماحول میں بچوں کی تربیت
سوال: 217409
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اول:
انسان جس قدر بھی دین اور دینی تعلیمات سے دور ہو جائے اس میں خیر و بھلائی کا شرارہ باقی رہتا ہے، حق فطری انسان کے اندر موجود رہتا ہے، تو ایسے میں ضرورت اس امر کی ہوتی ہے کہ انسان اس پوشیدہ شرارے کو تلاش کرے اور اسے دعوت و نصیحت کے لئے نکتہ آغاز بنائے۔
آپ کا خاوند پڑھا لکھا ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ غلطی یا خطا سے پاک ہے! اس لیے آپ وقتاً فوقتاً نصیحت کے ذریعے کوشش کرتی رہیں ، اللہ سے دعا بھی کریں وہی آپ کے لئے کافی ہے اور وہی آپ کی مدد فرمائے گا۔ آپ اللہ تعالی سے یہ بھی دعا کریں کہ اللہ تعالی آپ کے خاوند اور آپ کے ارد گرد افراد کے دلوں میں نور پیدا فرما دے، جس کی روشنی میں وہ حق بات پہچان سکیں، نیز اللہ تعالی سے ان کے لئے یہ بھی دعا مانگیں کہ اللہ انہیں اپنی اطاعت کرنے کی توفیق سے نوازے۔
اور آپ کا خاوند پڑھا لکھا ہے تو آپ ان کے لیے ایسی علمی کتابیں دستیاب رکھیں، یا ایسے مفید آرٹیکل اور مضامین رکھیں جو ان کے لئے مناسب ہوں۔ جس پریشانی سے آپ نمٹنا چاہتی ہیں اس سے متعلقہ مواد انہیں فراہم کریں، ممکن ہے کہ وہ فراغت کے اوقات میں اسے پڑھ لیں اور اللہ تعالی ان کی شرح صدر فرما دے۔ اور آپ پُر یقین رہیں کہ اگر آپ اسباب اپنائیں تو اللہ تعالی آپ کی امید اور تمنا کو کبھی بھی رائیگاں نہیں جانے دے گا۔
اس کے ساتھ ساتھ آپ یہ بھی کریں کہ ان کے لئے مفید ویڈیوز، آڈیوز اور وعظ و نصیحت پر مبنی تقاریر اور خطبات تیار رکھیں، اور اگر آپ کو اپنے خاوند کے متعلق علم ہو کہ وہ فلاں فلاں اہل سنت علمائے کرام کی جانب میلان زیادہ رکھتے ہیں تو ان کی تقاریر اور ویڈیوز کو ترجیح دیں۔
یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ: آپ اس وقت بہت بڑا جہاد کر رہی ہیں، یہ دین کے لئے جہاد ہے، یہ اپنی جان، گھر اور بچوں کی حفاظت کے لئے جہاد ہے، آپ ایسے ماحول میں جہاد کر رہی ہیں جو آپ کے لیے ساز گار نہیں، تو اس لیے آپ کا اجر بھی آپ کی جد و جہد ، کوشش اور محنت کے مطابق عظیم تر ملے گا۔
آپ اپنے بچوں میں دین کی محبت اور دینی تعلیمات پر پابندی پیدا کرنے کے لئے درج ذیل اقدامات کریں:
- اپنے بچوں کو زیادہ سے زیادہ وقت دیں، ان سے اس دوران میں دین اور دینی تعلیمات کی عظمت پر گفتگو کریں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی سیرت طیبہ کا زیادہ سے زیادہ تذکرہ کریں؛ کیونکہ انسان واقعات سننے کا بہت شوقین ہوتا ہے، آپ اپنے بچوں کے جتنا ہو سکے قریب رہیں؛ آپ کے قریب رہنے سے آپ زیادہ مؤثر انداز میں ان کی تربیت کر سکیں گی اور آپ کو بچے بطور عملی نمونہ بھی اپنائیں گے۔
- گھر میں ایک چارٹ بورڈ لگائیں اور اس پر وقتاً فوقتاً آیات اور احادیث پر مشتمل خوبصورت عبارتیں لکھتی رہیں، اس بورڈ کو ایسی جگہ لگائیں جہاں سے سب لوگ پڑھ سکیں، اس کا اللہ کے حکم سے بہت اثر ہو گا، یہ بالواسطہ وعظ و نصیحت کا طریقہ ہے۔
- آپ اپنے بچوں کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر قرآن کریم کا مطالعہ کریں، اس لیے کہ قرآن کریم نور اور ہدایت ہے۔
- اسلامی عبارتیں اور کلمات زیادہ سے زیادہ استعمال کریں، بچوں کو اسلامی آداب اور الفاظ کی عادت ڈالیں، اسی طرح کھانے پینے اور سونے وغیرہ کے اذکار انہیں یاد کروائیں۔
واللہ اعلم
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب