عقد نكاح ہونے كے بعد علم ہوا كہ ولى يا گواہ تو قبروں كى عبادت كرتے ہيں
كيا اس دور كے يہودى اور عيسائى مشرك ہيں اور ان سے شادى كرنا جائز ہے ؟
دونوں نے زنا كے بعد شادى كى اور علم نہيں كہ عقد نكاح سے قبل توبہ كى تھى يا نہيں كيا عقد نكاح كى تجديد لازم ہے
اگر منگنى ميں ايجاب و قبول ہو تو نكاح ہو جائيگا
عقد نكاح كے دو دن بعد شك ہوا كہ ايجاب و قبول كے وقت اس كا ذہن منتشر تھا
اہل كتاب كى عورتوں سے شادى كرنا
والد نے دوسرى نيشنلٹى كے شخص سے شادى كرنے سے انكار كر ديا تو بھائى نے اس كا عقد نكاح كر ديا
خاوند كے ليے شرط ركھى كہ بيٹى باپ كى خدمت كے ليے ميكے ميں رہے گى ليكن بعد ميں اختلافات ہو گئے
خاوند اور بيوى كے آباء و اجداد يا اولاد كا نكاح ميں گواہ بننا
نصرانى عورت سے شادى كى اور بچہ پيدا ہوا تو بيوى اسے چرچ ميں بپتسمہ كرانا چاہتى ہے
ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں
ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں
سلام سوال و جواب ایپ
مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت