بيوى كو \” اسرحى \” لفظ بولنے سے طلاق ہوگى يا نہيں
بيوى سے كہا: اگر تم نے يہ كام كيا تو تمہيں طلاق
كيا بيوى كے بانجھ ہونے كى بنا پر طلاق مباح ہے ؟
دخول سے قبل طلاق دى اور پھر دوبارہ اس سے نكاح كر ليا تو كتنى طلاق باقى ہيں
شادى كے بعد انكشاف ہوا كہ بيوى تو شادى شدہ تھى اور اسے دخول سے قبل اور خلوت كے بعد طلاق ہو چكى تھى
رخصتى كى تقريب كے بعد اور دخول سے قبل طلاق دے دى
قسم اٹھائى كہ بيوى اگر چاہے تو وہ طلاق دے ديگا بيوى كہنے لگى ميں طلاق چاہتى ہوں
رہائش پرمٹ حاصل كرنے كے ليے شادى كرنے والے شخص سے طلاق كرنا
پوليس رپورٹ اور قيد كے خوف سے طلاق دے دى جائے تو كيا طلاق واقع ہو جائيگى
عورت خاوند سے طلاق چاہتى ہے اب باقى مانندہ مہر اور گھريلو اخراجات كے بارہ ميں دريافت كرتى ہے
خاوند كہنے لگا: اگر بيوى نے تيسرى بچى كو جنم ديا تو ميں اسے طلاق دے دونگا ليكن اس سے اس كا مقصد طلاق نہ ہو
وقوع طلاق كى شرعى قيود
بيوى كو طلاق كى نيت سے كہا: مشكل حل كرنے كے ليے لوگوں كو كہو اور تم نكل جاؤ
غير شرعى عدالتوں اور سول كورٹ سے طلاق كى توثيق كرانا
دخول كے بعد طلاق دى ليكن عدالت ميں جھوٹ بولا
تين موثوقہ طلاق كے بعد بيوى سے رجوع كرنا چاہت ہے
عدالت جا كر طلاق كى كاروائى كى ابتدا كرنے سے طلاق شمار ہوگى يا نہيں
بيوى كو طلاق ديتے ہوئے كہا: تجھے ايسى طلاق جس ميں رجوع نہيں ہے
بيوى كے ليے طلاق كى قسم اٹھائى كہ وہ پڑوسن كے ہاں نہ جائے ليكن بعد ميں جانے كى اجازت دے دى
خاوند نے بيوى كو طلاق دى تو وہاں موجود ايك شخص نے كہا اس سے رجوع كر ليا گيا ہے
ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں
ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں
سلام سوال و جواب ایپ
مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت