کیا رمضان میں فوت شدہ والد کی طرف سے روزے رکھے؟
میڈیکل چیک اپ کے بعد خاتون کے مخصوص حصے سے کچھ خارج ہوا۔
حمل اور دودھ پلانے کی وجہ سے روزے چھوڑے اور ان کی قضا نہیں دی، عمر رسیدہ ہو کر فوت ہو گئی اور روزے نہ رکھ سکی، تو کیا اس کی طرف سے روزے رکھیں جائیں گے؟
لڑکی قضا روزے رکھ رہی تھی، تو اس نے کہہ دیا کہ میں شوال کے چھ روزے رکھ رہی ہوں۔
سمجھا کہ روزہ ٹوٹ گیا ہے، لیکن رمضان کی وجہ سے کھانے پینے سے پرہیز کیا، پھر بعد میں علم ہوا کہ روزہ ٹوٹا ہی نہیں تھا، تو کیا اب اس دن کی قضا دینی پڑے گی؟
رمضان کی قضا دیتے ہوئے شک پیدا ہوا کہ فجر سے پہلے روزے کی نیت کر لی تھی یا نہیں؟ تو اس نے اپنی نیت نفل روزے میں تبدیل کر لی۔
رمضان کے روزوں کی قضا پہلے دے یا قسم یا نذر کے کفارے کے روزے پہلے رکھے؟
رمضان کے روزے بغیر عذر کے نہ رکھنے یا عمداً توڑ دینے پر قضا واجب ہے؟
روزوں کی فرضیت کا اسے علم نہیں تھا، تو کیا اب وہ روزے رکھے گی؟
اگر رؤیت ہلال میں غلطی سے ایک دن کا روزہ رہ جائے تو کیا اس کی قضا واجب ہے؟
ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں
ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں
سلام سوال و جواب ایپ
مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت