ایک شخص کے دو شہروں میں گھر ہیں، تو کیا وہاں نمازیں قصر کریگا؟
رہائش اور ملازمت “رابغ”شہر میں ہے، اور ہفتے کے آخر پر طائف میں مقیم اپنے اہل خانہ کی جانب سفر کرکے جاتا ہے، تو کیا وہ سفر کی رخصتوں پر عمل کرسکتا ہے؟
جو شخص ہمیشہ سفر کی حالت میں رہتا ہو، کیا اسکے لئے سفر کی رخصتیں اپنانا درست ہے؟
كيا مسافر گھر سے نكلنے سے قبل نماز قصر اور كھانا كھا لے ؟
كيا مسافر اپنے گھر ميں نماز قصر ادا كرے يا كہ مسجد ميں جماعت كے ساتھ نماز ادا كرنى چاہيے ؟
وہ مسافت جس ميں قصر اور جمع كرنا مشروع ہے
سفر سے قبل نمازيں جمع كرنا
دوران سفر انكشاف ہوا كہ نماز كا وقت شروع ہى نہيں ہوا تھا
مغرب اور عشاء جمع كرنے كى حالت ميں وتر كب ادا كيا جائيگا ؟
مسافر كا دن كے آخر ميں نماز جمع كرنے كا حكم
دو نمازيں جمع كرتے وقت نماز لگاتار ادا كرنا
ايك مسافر نے جمع تقديم كى اور دوسرى نماز كا وقت شروع ہونے سے قبل اپنے شہر واپس آ گيا
جنابت كى حالت ميں ہوائى جہاز ميں نماز ادا كرنا
كيا شہر سے نكلنے سے قبل نماز قصر ہو سكتى ہے ؟
قيام اور قبلہ رخ ہونے سے عاجز ہونے كى حالت ميں ہوائى جہاز ميں نماز ادا كرنا
مسافر جب شہر كى آبادى سے نكل جائے تو وہ قصر كر سكتا ہے
ايك شہر ميں ملازمت اور دوسرے ميں رہائش ہونے كى صورت ميں رخصت پر عمل كہاں ہو گا ؟
اگر مسافر پورى نماز ادا كرنے والے امام كے پيچھے نماز ادا كرے تو نماز پورى ادا كرنا واجب ہے
اگر مسافر چار يوم سے زيادہ رہنے كى نيت كرے تو نماز پورى ادا كرے گا
بيس روز كے ليے سفر كيا اور نماز قصر كرتے رہے تو كيا ان پر قضاء لازم آتى ہے ؟
ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں
ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں
سلام سوال و جواب ایپ
مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت